راولپنڈی (آن لائن)جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سراج الحق نے آٹے اور چینی کے بحران سمیت ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی کے خلاف کل (بروز جمعہ)ملک گیر یوم احتجاج کی کال دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ علامتی احتجاج رحمت کا پہلا قطرہ ثابت ہو گا اور ملک سے مہنگائی ختم ہو گی یا تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ ہو گاشیخ چلی حکومت عوام کو خیالی پلائوکھلا رہی ہے دنیا میں گندم کی
پیداوار8ویں نمبر پر ہونے کے باوجودعوام آٹے اور روٹی سے محروم ہیں میںجہانگیر ترین سمیت چند افراد کے فائدے کے لئے چینی کی قیمتوں میں اضافہ کیا گیا کیونکہ عمران خان ان کے جہازوں میں سفر کرتے ہیں اور یہی لوگ عمران خان کا کچن چلاتے ہیں باقی سیاسی جماعتوں کو تو اپنے ابو کا غم ہو سکتا ہے لیکن مجھے عوام ، مزدور اور کسان کا غم ہے ہم عوام کے ترجمان ہیں میں عوامی ترجمانی کے لئے سربکف کھڑا ہوں ایوان کے اندر اور باہر عوام کا کیس لڑتا رہوں گاان خیالات کا اظہار انہوں نے مہنگائی اوربے روزگاری کے خلاف منگل کے روزلیاقت باغ راولپنڈی میں احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کیا مطاہرے سے جماعت اسلامی پنجاب کے امیر ڈاکٹر طارق سلیم ،ضلعی امیر راجہ محمد جواد عارف شیرازی اور مرکزی انجمن تاجران کے صدر شاہد غفور پراچہ نے بھی خطاب کیا سراج الحق نے کہا کہ ملک میں ہوشربا مہنگائی کے بعد آٹے اور چینی کے بحران نے کراچی سے چترال تک عوام کا جینا مشکل کر دیا ہے گزشتہ 15ماہ میں تحریک انصاف کی حکومت ایک بھی ایسا کام نہیں کر سکی جس پر اطمینان کا اظہار کیا جا سکے 15ماہ میں روپے کی قیمت میں مسلسل کمی ہوئی مہنگائی ، بے روزگاری میں اضافہ ہوا آج غیرت اور عزت مند پاکستانی آٹے کے ایک تھیلے کے لئے تمام دن قطاروں میں کھڑے رہتے ہیں کل بھی پاکستان پر ظالم جاگیرداروں کی حکومت تھی آج بھی لینڈ مافیا، شوگرمافیا اور ڈرگ مافیا کی حکومت ہے حکمرانوں نے دیدہ دانستہ طور پر گندم باہر بھجوا کر آٹے کا
بحران پیدا کیا اس وقت ملک میں عملی طور پرشیخ چلی کی حکومت ہے جو عوام کو خیالی پلائو کھلا رہے ہیں ایک طاقتور ،زرعی اور ایٹمی پاکستان جو گندم کی پیداوار کے اعتبار سے دنیا میں8ویں نمبر شوگر کی پیداوار میں5ویں نمبر پر اور گنے کی پیداوار میں تیسرے نمبر پر ہونے کے باوجود پاکستانی قوم گندم ، آٹے اور چینی سے محروم ہے حکومت نے تمام اختیارات شوگر مافیا اور ڈرگ مافیا کے
ہاتھ میں دے رکھے ہیں جہانگیر ترین اور خسرو بختیارسمیت کرتا دھرتا شوگر ملوں کے مالک ہیں آج بیشتر وفاقی وزرا صوبائی حکومتوں سے سے نالاں ہیں اور اس کا برملا اظہار کر رہے ہیں کہ وزرا اعلیٰ اپنی من مانیاں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملک میں لاڈلوں اور شہزادوں کی حکومت ہے انہوں نے کہا کہ میں راولپنڈی والوں کو کہنا چاہتا ہوں کہ خدا کا خوف کریں کیسے ناہل لوگوں کو
ملک پر مسلط کر دیا ہے پورا ان کے حوالے کر دیا جو اپنا گھر نہیں چلا سکتے اس وقت پاکستان کی معاشی اور خارجہ پالیسی مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے معاشی پالیسیاں ورلڈ بنک اور آئی ایم ایف کے کہنے پر بنائی جا رہی ہیں موجودہ گورنر سٹیٹ بنک آئی ایم ایف کا ایجنٹ ہے آج ادویات کی قیمتوں میں200فیصد تک اضافہ ہو چکا ہے جہانگیر ترین سمیت چند افراد کے فائدے کے لئے چینی کی
قیمتوں میں اضافہ کیا گیا کیونکہ عمران خان ان کے جہازوں میں سفر کرتے ہیں اور یہی لوگ عمران خان کا کچن چلاتے ہیں اگر لاکھوں روپے تنخواہ میں عمران خان کا گزارا نہیں ہو تا تو20سے25ہزار روپے ماہانہ تنخواہ والا عام آدمی اپنے گھرانے کی کفالت کیسے کرے موجودہ حکمران مدینہ کی ریاست کو بدنام کرنے سے باز رہیں جھوٹ نہ بولنے کا اعلان کرنے کے باوجود وزیر اعظم اور ان کی
کابینہ عوام سے مسلسل جھوٹ بول رہے ہیں یہ جھوٹوں اور آٹا و چینی چوروں کی ایک مفلوج حکومت ہے جو حکومت15ماہ میں اپنے پائوں پر کھڑا نہیں ہو سکی اسے مصنوعی آکسیجن پر بھی مزید زندہ نہیں رکھا جا سکتا انہوں نے کہا کہ باقی سیاسی جماعتوں کو تو اپنے ابو کا غم ہو سکتا ہے لیکن مجھے عوام ، مزدور اور کسان کا غم ہے ہم عوام کے ترجمان ہیں میں عوامی ترجمانی کے لئے سربکف کھڑا ہوں
ایوان کے اندر اور باہر عوام کا کیس لڑتا رہوں گا انہوں نے اپیل کی کہ 24جنوری بروز جمعہ ملک بھر کی مساجد میں نماز جمعہ کے اجتماعات میں مہنگائی کے خاتمے کے لئے خصوصی دعائیں کی جائیں اور کراچی سے چترال تک بھر پور احتجاج کیا جائے خاموش رہنے سے مہنگائی اور ٹیکسوں میں مزید اضافہ ہو گا حکمرانوں نے مہنگائی کا کوڑا ہاتھ میں اٹھا رکھا ہے جو ہر روز عوام کی پیٹھ پر مار رہے ہیں
ہم نے اب حکمرانوں کا ہاتھ روکنا ہے اور اپنے حق کے لئے لڑنا اور مرنا ہے عوامی طاقت سے مہنگائی کا خاتمہ کرنا ہے یا موجودہ حکومت کا خاتمہ کرنا ہے اگر عوام متحد ہو کر میدان میں نکلیں اور دونوں میں سے ایک بھاگ جائے گی آج کا احتجاج رحمت کا پہلا قطرہ ثابت ہو گا اور ملک سے مہنگائی ختم ہو گی یا تحریک انصاف کی حکومت کا خاتمہ ہو گا ۔