لاہور (آن لائن) کاشانہ ویلفیئر ہوم کی سابق سپرنٹنڈنٹ افشاں لطیف نے وزیراعظم، چیف جسٹس آف پاکستان، آرمی چیف سے دردمندانہ اپیل کی ہے کہ خدا کیلئے کاشانہ میں زیر کفالت یتیم بچیوں کے مستقبل کو محفوظ بنانے کیلئے میری طرف سے دی گئی درخواستوں پر فوری عملدرآمد کروانے کا حکم جاری کیا جائے۔
اگر میری درخواستوں پر ہنگامی بنیادوں کے تحت ٹھوس اقدامات نہ کئے گئے تو کسی بھی وقت کوئی بڑا سانحہ رونما ہو سکتا ہے۔ افشاں لطیف نے اپنے ایک ویڈیو بیان میں کہا ہے کہ تاحال کاشانہ میں رات کی تاریکی میں مشکوک افراد کی آمد و رفت کا سلسلہ جاری ہے۔ یتیم اورنادار بچیوں کو جسمانی ہراسگی سے بچانے کیلئے ایک توانا آواز اٹھائی جو سسٹم کے خلاف تھی، پناہ دینے والے اداروں میں یتیم اور نادار بچیوں کا بے پناہ استحصال کیا جاتا ہے۔ افشاں لطیف کا کہنا ہے کہ مجھے اپنے مستقبل اور نوکری کی فکر نہیں ہے لیکن ان یتیم بچیوں کی پکار ان کی آہ و بکا مجھے چین سے سونے نہیں دیتی۔ مجھے اور میرے خاندان کو جیل کی سلاخوں کے پیچھے دھکیلنے کا امکان بھی رد نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے اپیل کی ہے کہ میرا کیس بے شک نہ سنا جائے لیکن کاشانہ ویلفیئر ہوم میں مقیم یتیم و نادار بچیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی کے کیس کو روایتی تاخیر اور بے حسی کی نظر نہ کیا جائے۔