اسلام آباد(آن لائن)وزیر اعظم کے ترجمان ندیم افضل چن نے کہا ہے کہ اگر کسی کو وزیر اعظم بنادیا جائے تو وہ حبیب جالب بھول جاتاہے، تنقید کرنے والوں کو ق لیگ کومشرف دور کی موجیں یاد آرہی ہیں ، مشرف اور موجودہ کابینہ میں یہ فرق ہے کہ اس وقت ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم تھا اور آج ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم نہیں ہے ۔نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے ندیم افضل چن نے کہا کہ
سیاست کرنا سب کاحق ہے ، آپ اپنے نظریہ پر چلیں اور میں اپنے نظریے پر چلوں ، یہ صرف حکومت کی ذمہ داری نہیں ہے بلکہ اپوزیشن کی بھی ذمہ داری ہے ، اپوزیشن مسائل کے حل کی طرف آئے ، نیب قوانین پر سپریم کورٹ کہہ رہی ہے ، الیکشن کمیشن کے بھی نام ہیں اور اپوزیشن اس پر بھی تنقید کررہی ہے ، پھر کہتے ہیں کہ ادارے مداخلت کرتے ہیں۔ندیم افضل چن کا کہنا تھاکہ پھر خواجہ آصف کارکنوں پر تنقید کرتے ہیں کہ نکلا کوئی نہیں ہے ، ہم لاہور بھی گئے اور فلاں جگہ گئے اور نکلا کوئی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اگر کسی کو وزیر اعظم بنادیا جائے تو وہ حبیب جالب بھول جاتاہے، تنقید کرنے والوں کو مشرف دور کی موجیں یاد آرہی ہیں ، مشرف اور موجودہ کابینہ میں یہ فرق ہے کہ اس وقت ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم تھا اور آج ایک سلیکٹڈ وزیر اعظم نہیں ہے ۔ اس وقت صحافیوں کوڈنڈے پڑتے تھے اور آج ایک ٹاک شو پر پابندی لگی ہے تو ہم اس کی مذمت کررہے ہیں۔