لاہور (آن لائن) وفاق المدارس شیعہ پاکستان کے نائب صدر علامہ سید قاضی نیاز حسین نقوی نے کہا ہے کہ سعودی عرب کی طرف سے عراق پر دو امریکی حملوں پر خاموشی اور امریکی اڈے پر ایرانی حملے کی مذمت سے ثابت ہوگیاکہ وہ حرمین کی بجائے امریکہ کا غلام ہے۔ اعلیٰ عراقی عسکری عہدیدار اور شہریوں کی شہادت پر سعودی حکومت نے افسوس کا ایک لفظ تک نہ کہا لیکن ایران کے انتقامی اقدام کی مذمت کر کے امریکی مفادات کی ترجمانی کی گئی۔
جوکہ ایک اہم اسلامی ملک کی طرف سے قابل مذمت اور افسوسناک ہونے کے ساتھ سعودی شاہی خاندان کی امریکی خدمات اورغلامی کا ثبوت بھی ہے۔ جامعتہ المنتظر میں مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عراق پر ہونے والے حملوں کا جواب نام نہاد اسلامی عسکری اتحاد کا فرض تھا مگر افسوس اسے یمن کے مظلوم عوام کے قتل عام سے فرصت ہی نہیں۔ان کا کہنا تھا کہ امریکی غلامی کے طوق میں جکڑے آل سعود اسلامی غیرت کے ساتھ روایتی عرب حمیت سے بھی ہاتھ دھو بیٹھے ہیں جن میں فلسطین و عراق کی زبانی حمایت کی جرائت بھی نہیں ہے۔علامہ نیاز نقوی نے کہا کہ عالم اسلام کے مسائل اور بحرانوں پر امریکہ،اسرائیل اور سعودی عرب کی ہم فکری بہت بڑاسانحہ ہے جس سے اسلامی دنیا کے علاوہ سعودی عرب کے عوام اور ذمہ دار علماء بھی بیزار ہیں۔انہوں نے کہا کہ اسلام دشمن طاقتوں کے ترجمان سعودی عرب کے زیر اثر اوآئی سی کی بجائے کوالالمپور سمٹ کی سفارشات ہی مسلمانان عالم کے مفادات کی ضمانت ہیں۔ان پر عمل درآمد ہونا چاہئے۔جبکہ اقوام عالم کو مشرق وسطیٰ میں ہونے والے امریکی دہشت گردی کا نوٹس لینے کی ضرورت ہے۔ وفاق المدارس الشیعہ کے نائب صدرنے کوئٹہ کی مسجد میں نماز کے دوران ہونے والی دہشت گردی کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے واقعات اسلام کو ماننے والا نہیں کرسکتا۔ دہشتگرد کااسلام اور انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔ان سفاک یزیدوں کے خلاف سیکورٹی اداروں کو سخت کارروائی کرنی چاہیے۔