اتوار‬‮ ، 20 اپریل‬‮ 2025 

طیبہ تشدد کیس: سابق جج راجا خرم کی 3 سال کی سزا کالعدم،

datetime 10  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں سابق جج راجا خرم کی تین سال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک سال کی سزا برقرار رکھی۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الحسن نے طیبہ تشدد کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملزمان راجہ خرم اور ماہین ظفر کی ٹرائل کوٹ کی دی گئی ایک ایک سال کی سزائیں بحال کر دیں۔ عدالت نے سزاؤں میں مزید اضافے کی

حکومتی اپیل پر ملزمان کو نوٹس جاری کر دیئے۔عدالت نے نوٹس آرٹیکل 187 کا خصوصی اختیار استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی سیکشن 328 اے کے تحت سزا کیخلاف اپیلیں زیر التواء ہے لہذا اڈیالہ جیل انتظامیہ ملزمان کو عدالتی نوٹس سے آگاہ کرے۔ عدالت نے قرار دیا کہ رجسٹرار آفس ملزمان کو نوٹس موصول ہوتے ہی اپیل سماعت کیلئے مقرر کرے۔ خیال رہے طیبہ پر تشدد کا واقعہ 27 دسمبر 2016 کو اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں پیش آیا اور تھانہ آئی نائن کی پولیس نے 29 دسمبر کو سابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم کے گھر سے طیبہ کو تحویل میں لے کر تشدد کے واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔ تین جنوری 2017 کو اس مقدمے میں اہم موڑ اس وقت آیا جب طیبہ کے والدین کی جانب سے راجہ خرم اور ان کی اہلیہ کو معاف کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں اور اسلام آباد کی ضلعی عدالت کے جج نے اس راضی نامے پر ملزمان کی ضمانت منظور کی۔تاہم راضی نامہ سامنے آنے پر پاکستان کی سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس نے طیبہ کو بازیاب کروا کے پیش کیا جبکہ عدالتی حکم پر 12 جنوری 2017 کو راجہ خرم علی خان کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے مقدمے کا ٹرائل اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا تھا جہاں 16 مئی 2017 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اس مقدمے میں مجموعی طور پر 19 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے جن میں 11 سرکاری جبکہ طیبہ کے والدین سمیت 8 غیر سرکاری افراد شامل تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ڈیتھ بیڈ


ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…

بل فائیٹنگ

مجھے ایک بار سپین میں بل فائٹنگ دیکھنے کا اتفاق…

زلزلے کیوں آتے ہیں

جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…