بدھ‬‮ ، 10 ستمبر‬‮ 2025 

طیبہ تشدد کیس: سابق جج راجا خرم کی 3 سال کی سزا کالعدم،

datetime 10  جنوری‬‮  2020
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن)سپریم کورٹ نے طیبہ تشدد کیس میں سابق جج راجا خرم کی تین سال کی سزا کالعدم قرار دیتے ہوئے ایک سال کی سزا برقرار رکھی۔سپریم کورٹ کے جج جسٹس اعجاز الحسن نے طیبہ تشدد کیس میں ملزمان کی اپیلوں پر فیصلہ سنایا۔ عدالت نے ملزمان راجہ خرم اور ماہین ظفر کی ٹرائل کوٹ کی دی گئی ایک ایک سال کی سزائیں بحال کر دیں۔ عدالت نے سزاؤں میں مزید اضافے کی

حکومتی اپیل پر ملزمان کو نوٹس جاری کر دیئے۔عدالت نے نوٹس آرٹیکل 187 کا خصوصی اختیار استعمال کرتے ہوئے کہا کہ ملزمان کی سیکشن 328 اے کے تحت سزا کیخلاف اپیلیں زیر التواء ہے لہذا اڈیالہ جیل انتظامیہ ملزمان کو عدالتی نوٹس سے آگاہ کرے۔ عدالت نے قرار دیا کہ رجسٹرار آفس ملزمان کو نوٹس موصول ہوتے ہی اپیل سماعت کیلئے مقرر کرے۔ خیال رہے طیبہ پر تشدد کا واقعہ 27 دسمبر 2016 کو اسلام آباد کے سیکٹر آئی ایٹ میں پیش آیا اور تھانہ آئی نائن کی پولیس نے 29 دسمبر کو سابق ایڈیشنل سیشن جج راجہ خرم کے گھر سے طیبہ کو تحویل میں لے کر تشدد کے واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کر لیا تھا۔ تین جنوری 2017 کو اس مقدمے میں اہم موڑ اس وقت آیا جب طیبہ کے والدین کی جانب سے راجہ خرم اور ان کی اہلیہ کو معاف کرنے کی اطلاعات سامنے آئیں اور اسلام آباد کی ضلعی عدالت کے جج نے اس راضی نامے پر ملزمان کی ضمانت منظور کی۔تاہم راضی نامہ سامنے آنے پر پاکستان کی سپریم کورٹ کے اس وقت کے چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے معاملے کا از خود نوٹس لیا تھا۔ سپریم کورٹ کے حکم پر پولیس نے طیبہ کو بازیاب کروا کے پیش کیا جبکہ عدالتی حکم پر 12 جنوری 2017 کو راجہ خرم علی خان کو بطور جج کام کرنے سے روک دیا گیا تھا۔بعد ازاں چیف جسٹس آف پاکستان نے مقدمے کا ٹرائل اسلام آباد ہائی کورٹ کو بھجوا دیا تھا جہاں 16 مئی 2017 کو ملزمان پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ اس مقدمے میں مجموعی طور پر 19 گواہان کے بیانات قلمبند کیے گئے جن میں 11 سرکاری جبکہ طیبہ کے والدین سمیت 8 غیر سرکاری افراد شامل تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



Inattentional Blindness


کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…