مری(آن لائن) شدید برفباری کے باعث ایکسپریس وے پر سیاحوں اور مقامی باشندوں کی تقریباً 900 گاڑیاں پھنس گئی ہیں جس کی وجہ سے لوگوں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ مشکلات میں گھرے افراد مقامی انتظامیہ کی امداد کے منتظر ہیں۔ مسافروں کو جن مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے اس کی بڑی وجہ این ایچ اے اورہائی وے کے محکمے ہیں جنہوں نے بروقت کارروائی کرتے بطور خاص مری ایکسپریس وے لوئر ٹوپہ پر گرنے والی برف کی صفائی پر توجہ نہیں دی۔
علاقے سے موصولہ اطلاعات کے مطابق گزشتہ چار گھنٹوں سے تقریباً 900 سیاحوں اور مقامی باشندوں کی گاڑیاں برف میں پھنسی ہوئی ہیں اور اندر بیٹھے افراد سخت سردی میں بری طرح ٹھٹھر رہے ہیں۔اس وقت تک مری میں آٹھ انچ تک برف پڑ چکی ہے جس کے بعد مری ایکسپریس وے ٹریفک کے لیے مکمل طور پر بند کردی گئی ہے۔ اطلاعات کے مطابق مری میں آنے والے سیاحوں کے لیے ضروری ہے کہ وہ براستہ جی ٹی روڈ (پرانی مری روڈ) آئیں۔جن علاقوں میں بجلی کی بندش کو 12 گھنٹوں سے زائد کا عرصہ گزر چکا تھا ان میں مری، بھوربن، روات، کشمیری بازار، موہڑہ عیسوال، دیول، ملکوٹ اوردیگر ملحقہ علاقے شامل تھے۔اس ضمن میں ذمہ دار ذرائع نے بتایا تھا کہ کوہالہ فیڈر سے منسلک درجنوں دیہاتوں سمیت ملحقہ علاقوں کو بجلی کی فراہمی منقطع ہوئی ہے تاہم اس سلسلے میں تفصیلات بتانے کے لیے کوئی ذمہ دار افسر نہ تیار ہے اورنہ ہی دستیاب ہیسردی میں جب اندرون و بیرون ملک سے بڑی تعداد میں سیاحوں نے مری کا رخ کیا ہوا ہے تو ایسے میں مقامی انتظامیہ سمیت دیگر متعلقہ اداروں کی نااہلی، لااعتلالی اور لاپرواہی کھل کر سامنے آرہی ہے جس سے سیاحت کو براہ راست شدید نقصان پہنچنے کا خطرہ ہے۔