اسلام آباد(آن لائن)گیلپ نے سال کے اختتامی سروے نتائج جاری کر دیے ہیں جن کے مطابق 45 فیصد پاکستانی 2020 کے متعلق اچھی امید رکھتے ہیں، عالمی سطح پر پرامید ہونے کی اوسط 37 فیصد ہے۔امید کے عالمی انڈیکس میں پاکستان 25ویں نمبر پر ہے، اس کی مجموعی پرامیدی کا تناسب 25 فیصد ہے جبکہ عالمی سطح پر یہ اوسط 12 فیصد ہے۔
اس انڈیکس پر 2020 کے متعلق سب سے زیادہ اچھی امید رکھنے والا ملک نائیجیریا ہے جس کے 73 فیصد لوگ نئے سال سے بہتر توقعات باندھے ہوئے ہیں۔دیگر ممالک میں پیرو اور البانیہ 70 فیصد، قازقستان 67 فیصد اور ارمینیا 62 فیصد کے ساتھ سرفہرست ہیں۔اگر ناامیدی کا پیمانہ مدنظر رکھا جائے تو لبنان 75 فیصد، ہانگ کانگ 68 فیصد، اردن 60 فیصد اور اٹلی 59 فیصدکے ساتھ اولین جگہ پر موجود ہیں۔سروے کے مطابق امید اور مایوسی کا براہ راست تعلق عمر اور تعلیم سے ہے، 34 سال تک کی عمر کے نوجوان اور اعلی تعلیم سے آراستہ لوگ نسبتا زیادہ پرامید ہیں۔خطے کی سطح پر دیکھا جائے تو مشرق وسطی سب سے زیادہ مایوسی کا شکار ہے جس میں 52 فیصد افراد ناامیدی میں مبتلا ہیں۔دوسرے نمبر پر مغربی یورپ کا خطہ آیا ہے جبکہ روس کی نسبت امریکہ زیادہ پرامید نظر آتا ہے۔گزشتہ دو برسوں کے گیلپ سروے میں کرہ ارض کے آدھے لوگ لوگ خوشی اور امید رکھتے تھے، اس برس بھی یہی تناسب قائم رہا ہے۔عالمی خوشی کے انڈیکس میں سرفہرست پانچ ممالک میں کولمبیا 88 پوائنٹس، انڈونیشیا 86 پوائنٹس، ایکواڈور 85 پوائنٹس، قازقستان 83 پوائنٹس اور نائجیریا اور فلپائن 78 پوائنٹس شامل ہیں۔سب سے کم خوش ممالک میں اردن -38 پوائنٹس، لبنان -15 پوائنٹس، شام -7 پوائنٹس، ہانگ کانگ اور عراق -5 پوائنٹس شامل ہیں۔