لاہور(نیوز ڈیسک) پاکستا ن مسلم لیگ (ن) کی مرکزی رہنما مریم نواز کی جانب سے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کیلئے کیلئے جمع کرائی گئی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر 9 دسمبر کو سماعت کرے گا۔
مریم نواز کی جانب سے دائر درخواست میں وفاقی حکومت، چیئرمین نیب، ڈی جی ایف آئی اے اور ڈی جی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔مریم نواز کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اپنایا گیا ہے کہ میرا نام ای سی ایل میں کسی بھی نوٹس کے بغیر ڈالا گیا اور20 اگست 2018 کو جاری کیا گیا میمورنڈم غیرقانونی اور اس کی وجوہات سمجھ سے بالاتر ہیں۔احتساب عدالت سے سزا کے بعد والد کے ہمراہ رضاکارانہ طور پر وطن واپس آئی۔ ہائیکورٹ کو آگاہ کیا گیا کہ درخواست گزار کے پاس کبھی بھی عوامی عہدہ نہیں رہا اور نہ کرپشن اوراختیارات سے تجاوز میں ملوث ہوئیں۔مریم نواز نے موقف اپنایا ہے کہ وہ اپنے والد کی بیماری کی وجہ سے شدید ذہنی دبا ؤکا شکار ہیں اور والد کو ان کی سخت ضرورت ہے۔استدعا ہے کہ ای سی ایل سے متعلق میمورنڈم کو کالعدم قرار دیا جائے اورپاسپورٹ واپس کرایا جائے اور درخواست کے حتمی فیصلے تک ایک بار ملک سے 6 ہفتے کے لیے باہر جانے کی اجازت دی جائے۔ مریم نواز کی جانب سے نام ایگزٹ کنٹرول لسٹ سے نکالنے کیلئے کیلئے جمع کرائی گئی درخواست سماعت کے لئے مقرر کر دی گئی،جسٹس علی باقر نجفی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ پیر 9 دسمبر کو سماعت کرے گا۔