اسلام آباد(آن لائن) سابق سپیکر قومی اسمبلی اور پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے کنوینیئر سردار ایاز صادق نے وزارت اوورسیز پاکستانی کے افسران کی کرپشن، نااہلی اور بے حسی پر مبنی کارکردگی پر احتجاجاً استعفیٰ دے دیا ہے جبکہ لاہور کے وریژن ڈویلپر ہاؤسنگ میں 40ارب روپے کرپشن سکینڈل کے مرکزی ملزمان کو بری قرار دینے پر ایف آئی اے افسران کیخلاف تحقیقات کی ذمہ داری
نیب حکام کو سونپنے کا عندیہ دے دیا ہے، ذیلی کمیٹی کو 4ارب روپے کی سکینڈل بارے نامکمل اور دھوکہ پر مبنی رپورٹ دینے پر او ورسیز وزارت کے افسران کے رویہ کے خلاف ڈپٹی کنوینئر نور عالم اجلاس سے واک آؤٹ کر گئے، اجلاس وزارت او ورسیز پاکستانی کی جوائنٹ سیکرٹری خاتون افسر جویریہ نے اپنی نااہلی اور بے حسی پر شرمسار ہو کر منہ اپنا ہاتھوں سے چھپا لیا اور شرمساری سے آنکھوں سے آنسو بہنا شروع ہو گئے جس پر سردار ایاز صادق نے تسلی دی اور کہا کہ کرپشن اور کمیشن کو گمراہ کرنے کی ذمہ دار آپ نہیں بلکہ وفاقی سیکرٹری اوورسیز ہیں جو قومی فنڈز پر سیر سپاٹو ں کیلئے بنکاک بھاگ گئے ہیں جبکہ تیاری کے بغیر نااہل بے حس اور کرپٹ افسران پر مبنی افسران کی فوج پی اے سی کو بھیج دی، کنوینئر کمیٹی نے کہا کہ نااہل افسران سے ملک تباہ ہو چکا ہے، اس وقت وزارتوں میں ٖغلط حکمرانی اور لیڈ گورننس انتہا کو پہنچ چکا ہے، پی اے سی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس کنوینئر سردار ایاز صادق کی سربراہی میں ہوا جس میں وزارت اوورسیز کے اربوں روپے کی کرپشن پر مبنی آڈٹ اعتراضات کا جائزہ لیا گیا جبکہ اربوں روپے کی کرپشن کی انکوائری اگلے پندرہ روز میں مکمل کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے اجلاس برخاست کر دیا گیا، وزارت اوورسیز کا انچارج وفاق وزیر زلفی بخاری ہے جو وزیراعظم عمران خان کا جگری یار اور قریبی دوست ہے
لیکن وزارت میں کرپشن، نااہلی اپنی انتہا کو پہنچ چکی ہیں، اجلاس میں مشاہد حسین سید اور علی نواز شاہ نے شرکت، اجلاس میں ایف آئی اے کا نمائندہ بروقت نہ آنے پر کمیٹی ممبران نے ڈی ایس پی پولیس کو حکم دیا کہ ایف آئی اے کے نمائندہ کو ہیڈکوارٹر سے فوری گرفتار کرکے پیش کیا جائے، تاہم چند منٹ کے بعد نمائندہ اجلاس میں حاضر ہوا اور معافی کی استدعا کی تاہم ممبران نے شدید سرزنش کی،
سردار ایاز صادق نے کہا ویژن ڈویلپرز نے لاہور کے غریب لوگوں سے40ارب روپے چھین چکا ہے یہ مقدمہ ایف آئی اے میں 2013ء سے زیر تفتیش ہے، جبکہ مرکزی ملزمان کو چھوڑ دیا ہے اب40ارب کے ملزمان کو بے گناہ قرار یدنے پر ایف آئی اے کے حکام کے خلاف یہ تحقیقات نیب کو ارسال کریں گے ایف آئی اے نے مقدمہ کی تحقیقات جاری ہیں اعلیٰ حکام رپورٹ طلب کر رکھی ہے جس پر سردار ایاز صادق نے
کہا ایف آئی اے حکام بھی کرپشن کی چمک سے دمک گئے ہیں، اس لئے یہ مقدمہ میں انصاف نظر نہیں آئے گا، کمیٹی نے ای او بیآئی کرپشن سکینڈل میں 4ارب کی غلط انکوائری رپورٹ مسترد کر دی اور15روز میں مکمل انکوائری کرکے ذمہ دار کرپٹ افسران کے نام سامنے لانے کی ہدایت کر دی اس سکینڈل میں پیپلزپارٹی دور میں افسران کے ڈی ایچ اے کے ساتھ ملکر4ارب کے پلاٹ خریدے
جو الاٹ بھی نہیں کئے گئے۔ سردار ایاز صادق نے کہا کہ ڈی ایس پی کو بھیج کر ایف اے حکام کو گرفتار کرکے پی اے سی اجلاس میں بلایا جائے، ڈی ایچ اے کے ساتھ پلاٹوں کی خریداری کا معائدہ کس نے کیا اور ذمہ دار افسران کو پکڑا نہیں 20کروڑ روپے زمین پر عدم موجود پلاٹ کی ترقیاتی کام کیلئے ڈی ایچ اے کو ادا کئے گئے یہ مقدمہ ایف آئی اے کے پاس ہے، سردار ایاز صادق نے کہا
وزارت اوورسیز کی تحقیقاتی کمیٹی میں کئی مقیم ہیں اور کرپٹ افسران کی نشاندہی نہیں کی گئی، اس سکینڈل میں 4ارب کا خزانہ لوٹا گیا ہے، سردار ایاز صادق نے کہا رپورٹ کوئی دی ہے جس پر جوائنٹ سیکریٹری او ورسیز خاموش ہو گئی، سردار ایاز صادق نے کہا لگتا ہے پوری وزارت اور سیکرٹری عامر حسن بھی اس مجرمانہ اقدام کے ذمہ دار ہیں، جبکہ ان افسران کے خلاف تحریک استحقاق کیوں نہ پیش کی گئی
اور مجرموں کو بچانے کی کوشش کی گئی ہے، یہ رپورٹ نہیں بلکہ کسی ایس او کو رپورٹ دینے کا کہا گیا ہے، سردار ایاز صادق نے دلبرداشتہ ہو کر کہا افسران کارکردگی بہتر بنائیں یا ہم استعفیٰ دے دیتے ہیں، رپورٹ میں سرمایہ کاری کمیٹی کو نکما قرار دیا گیا ہے پلاٹوں کی خریداری میں مبینہ بھاری کرپشن کی گئی ہے، انکوائری رپورٹ مکمل ہونے کے بعد کسی کرپٹ افسران کے خلاف ایکشن نہیں لیا گیا ہے،
وزارت کی تحقیقاتی کمیٹی کے ممبران نے پی اے سی کو دھوکہ دیا ہے، پی اے سی نے حکم دیا ہے کہ پندرہ روز میں مکمل انکوائری کرکے ذمہ دار افسران کی نشاندہی کرنا ہو گی، او پی ایف ہاؤسنگ ڈویژن میں بھاری مالی بے قاعدگی کی گئی ہے، یہ ہاؤسنگ منصوبے تکمیل کے قریب ہیں ہاؤسنگ منصوبوں کے مالی معاملات کا اگلے پندرہ روز میں آڈٹ کرائیں ورنہ سخت ایکشن لیں گے، پی ایس او اور سن رائز کے
ذمہ جو واجبات ہیں، ورکرز ویلفیئر کے سربراہ قاسم خان بھی بے حس نالائق افسر ہیں ان کی تنخواہ کاٹنی چاہیئے افسران کی نااہلی اور تیاری کے بغیر آنے پر پی اے سی کمیٹی کے ممبر نور عالم واک آؤٹ کرگئے سردار ایاز صادق نے بھی کمیٹی کی چیئرمین سے استعفیٰ دے دیا ہے، ورکر ویلفیئر کے فنڈز سابق وزیراعظم نے فلڈ ریلیف فنڈ میں اربوں دے دیئے گئے، اور معاملہ کو حل کرنے کیلئے7دن دیئے گئے ہیں،
اجلاس میں 26 کروڑ کی خریداری میں مبینہ ہیر پھیر سامنے آئی اجلاس میں نہ آنے پر ایف ڈی اے کے عثمان کو شوکاز نوٹسز جاری کئے گئے ہیں، اور اس کی ترقی بھی روک دی گئی ہے، ایل ڈی اے میں متعدد غیر مصدقہ ہاؤسنگ سوسائٹیز ہیں جبکہ عدالت نے کارروائی سے روک دی ہے، ایف آئی اے نے لاہور کے سکینڈل کی دو مجرموں کو معاف کر دیا، سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ ایف آئی اے کے
حکام اس سکینڈل ویژن ڈویلپرکے ساتھی مجرم ہیں، کمیٹی کنوینئرنے ایف آئی اے حکام کے خلاف کیس نیب کو ارسال کر دیا ہے، کمیٹی نے ایف آئی اے کی تحقیقاتی رپورٹ کی اسرنو تحقیقات کرنے کی ذمہ دار نیب کے حوالے کر دی کیونکہ ایف آئی اے حکام نے40کروڑ کرپشن سکینڈل کے ملزم بے گناہ قرار دے رکھے ہیں، ویژن ڈویلپر لاہور نے ایف آئی اے کو بھاری پیسے لگاتے ہیں، سپریم کورٹ انڈا دے بچہ دے سب کچھ کرنے کا اختیار رکھتی ہے لیکن ایف آئی اے خط لکھے کہ وہ اس مقدمہ میں دو ملزمان کے خلاف کارروائی کی اجازت دے۔