پاکستان اور عرب اسلامی دنیا کے تعلقات بہت مضبوط مستحکم ہیں ، بعض قوتیں ان تعلقات کو کمزور کرنا چاہتی ہیں ، حافظ محمد طاہر محمود اشرفی

3  دسمبر‬‮  2019

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)پاکستان اور عرب اسلامی دنیا کے تعلقات بہت مضبوط مستحکم ہیں ، بعض قوتیں ان تعلقات کو کمزور کرنا چاہتی ہیں پاکستان اسلامی ممالک کے درمیان اختلافات کے خاتمے کے لیے کوشاں ہے۔ ایران ،ترکی اور عرب ممالک کے درمیان مذاکرات وقت کی اہم ضرورت ہیں۔ کوئی بھی ایسا عمل جو وحدت امت کو خطرہ میں ڈال دے قبول نہیں کیا جاسکتا ۔ یہ بات چیئرمین پاکستان علماء

کونسل و صدر وفاق المساجد والمدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے سعودی عرب کے دارالخلافہ ریاض میں ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ انہوںنے کہا کہ اسلام اور مسلمانوں کے خلاف پھیلائے جانے والے فتنوں کے خاتمے کے لیے مسلم علماء کے درمیان رابطوں میں تسلسل ضروری ہے۔ ارض حرمین شریفین مسلمانوں کا مرکز ہے اور سعودی عرب نے مسلمانوں کی قیادت ہمیشہ کی ہے۔ مسئلہ فلسطین اور کشمیر پرسعودی عرب اور پاکستان کا موقف واضح ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتہا پسندوں اور دہشت گرد وں نے اسلام کا نام استعمال کرکے اسلام کو شدید نقصان پہنچایا ہے ، ناروے میں قرآن کریم کے جلانے والے اور لندن میں بے گناہ انسانوں پر حملہ کرنے والا کسی مذہب کے نمائندے نہیںہوسکتے۔ اسلامو فوبیاکے نام سے مسلمانوں کے خلاف نفرت کی فضا ختم کروانے کے لیے تمام مذاہب کی قیادت کو مکالمہ کا راستہ اختیار کرنا ہوگا۔ انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ماضی میں پاکستان اورعرب ممالک کے تعلقات کو کمزور کرنے کی سازشیں کی گئیں تھیں لیکن پاکستان کی موجودہ عسکری اور سیاسی قیادت نے ان سازشوں کو ناکام بنا یا ہے۔ پاکستان کسی ایسے اتحاد کا ہرگز حصہ نہیں ہوسکتا جس سے سعودی عرب کمزور ہویا جس کا مقصد سعودی عرب کے مفادات کو نقصان پہنچانا ہو۔ پاکستانی قوم اور فوج ارض حرمین شریفین کی سلامتی اور استحکام کے لیے ہر وقت فکر

مند رہتی ہے۔ ہمیں فخر ہے کہ پاکستانی فوج نے سعودی عرب کی فوج کی تربیت کی اور کر رہی ہے۔ پاکستان کے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ متعدد مرتبہ اس بات کو واضح کر چکے ہیں کہ سعودی عرب کے دفاع و سلامتی کے لیے پاکستان ہر قسم کے تعاون کے لیے تیار ہے۔ پاکستان اور سعودی عرب کے تعلقات کی مضبوطی سے صرف اسلام اور مسلمان دشمن قوتیں ہی خوفزدہ ہوسکتی ہیں۔

ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سعودی ولی عہد امیر محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان سے پاک سعودی تعلقات کو نئی جہت ملی ہے۔ امیر محمد بن سلمان مسلم نوجوانوں کے لیے ایک ہیرو اورقائد کی طرح ہیں۔ افسوس کی بات ہے کہ سعودی عرب ، سعودی ولی عہد اور قیادت کے خلاف شر انگیز مہم چلائی جارہی ہے۔ سعودی عرب اور پاکستان کی قیادت فلسطین کے مسئلہ پر وہی حل تسلیم کریں گے

جو فلسطینی عوام کو قبول ہوگا ۔ ایک اور سوال کے جواب میں حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاسی حالات درست ہوجائیں گے پاکستان ایک جمہوری ملک ہے جس میں جمہوری آزادیاں موجود ہیں پاکستان کو غیر مستحکم کرنے والی قوتیں پروپیگنڈا کرتی رہی ہیں لیکن پاکستانی قوم اور فوج کے اتحاد سے یہ سازشیں ناکام ہوئی ہیں اور مستقبل میں بھی ہوںگی۔

موضوعات:



کالم



گوہر اعجاز سے سیکھیں


پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…