عبدالحکیم (این این آئی) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قبل از وقت انتخابات میں کوئی مذائقہ نہیں۔ اقوام متحدہ میں تقریر کے بعد پر اسرار خاموشی کیوں ہے ماضی میں ہم نے بہت سی جماعتوں سے انتخابی اتحاد اور الائنس بناے مگر ہمیشہ جماعت اسلامی نے اپنے منشور کیساتھ الیکشن لڑے۔
انہوں نے کہا کہ حکمرانوں نے ڈیڑھ سال میں عوام کو مایوس کیا یوٹرن کے بادشاہ عمران نے جھوٹ بولنے کا ریکارڈ قائم کر دیا ہے ۔ایک نہیں دو پاکستان کے دعویداروں نے پرانے پاکستان کا حلیہ بھی بگاڑ دیا ہے اب قوم کو ان سے کوئی خیر کی توقع نہیں۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے جمعہ کے روز احتجاج کا کہا کالی پٹیاں باندھی گئیں ۔حکومت کی کشمیر سے متعلق دلچسپی نظر نہیں آرہی ۔حکمرانوں نے مقبوضہ کشمیر کا سودا کر دیا ہے ۔سیاسی محاذ آرائی اور شور شرابے میں مسئلہ کشمیر دب گیا ہے مقبوضہ کشمیر کو انتہا پسند ہندوؤں کے حوالے کر دیا گیا ہے۔ آر ایس ایس کے غنڈوں کو مقبوضہ کشمیر میں پلاٹ دیئے جارہے ہیں۔ ہم نے سینیٹ کا اجلاس بلانے کی درخواست کی ہے۔ کشمیر پر سینیٹ اور قومی اسمبلی کا اجلاس بلایا جائے ۔وزیراعظم کے خطاب سے ایک امید پیدا ہوئی تھی مگر کشمیر کاز کو اس کا کوئی فائدہ نہیں پہنچا ۔دشمن کو ہمارا جغرافیہ ہی قبول نہیں آدھے گھنٹے کے احتجاج سے نتیجہ کچھ نہیں نکلا۔ حکومت صاف صاف بتا دے کہ کشمیریوں کی مدد نہیں کر سکتے حکومت مقبوضہ کشمیر کے معاملے پر کچھ نہیں کر رہی ۔کیرالہ کا وزیراعلیٰ سری نگر سے دلہن لانے کی بات کرتا ہے مسئلہ کشمیر کے حوالے سے قومی سطح پر مذاکرات ہونے چاہئیں ۔
مودی سرکار نے اپنی قوم سے بابری مسجد کو مندر کا وعدہ کیا تھا دوسرا وعدہ مقبوضہ کشمیر کو ختم کرنے سے متعلق تھا جماعت اسلامی مسئلہ کشمیر پر پورے ملک کو اکٹھا کرنا چاہتی ہے ۔کشمیر مارچ میں ملک بھر سے لاکھوں لوگ شریک ہونگے ۔سراج الحق نے مزید کہا کہ الیکشن سے پہلے ایک شفاف الیکشن کی ضرورت ہے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو ہر الیکشن پر دھاندلی کی انگلیاں اکٹھے گی اور کوئی بھی رزلٹ تسلیم نہیں کریگا۔ پانچ سال سے پہلے مڈٹرم اور شفاف انتخابات کرانے میں کوئی حرج نہیں ہے۔ ایک سوال کے جواب میں سراج الحق نے کہا کہ پاک فوج کو ہماری سرحدوں کی حفاظت کرتی ہے ہم ملک و قوم کی حفاظت کرنے والے جانبازوں کو سلام کرتے ہیں پاک فوج کو بھی چاہیے کہ وہ سیاست میں کسی ایک پارٹی کا حصہ نہ بنے –