لاہور (آن لائن) پانچ سال کی مدت مکمل کرنے کے بعد 6 دسمبر کو ریٹائر ہونیوالے چیف الیکشن کمشنر کی ریٹائرمنٹ سے قبل نئے چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی شہباز شریف نے تین امیدواروں کے نام حکومت کو پیش کردئیے ہیں۔
ان امیدواروں میں ناصر محمود کھوسہ، جلیل عباس جیلانی اور اخلاق احمد تارڑ شامل ہیں۔ اپوزیشن لیڈر نے مذکورہ تینوں نام وزیراعظم عمران خان، سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینٹ کے نام اپنے خطوط میں پیش کئے ہیں۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ حکومت نے آئینی تقاضے پورے کرنے کے لئے پانچ نومبر کو ناموں کی طلبی کے سلسلے میں اپوزیشن لیڈر کو ایک مراسلہ تحریر کیا تھا۔ جس کے جواب میں شہباز شریف نے تینوں نام بذریعہ خط ارسال کردئیے ہیں۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ تینوں نام چیف الیکشن کمشنر کی تعیناتی کے لئے اہل ہیں۔ جوکہ 6دسمبر کو موجودہ چیف الیکشن کمشنر اپنی پانچ سالہ مدت ملازمت پوری کرنے کے بعد ریٹائر ہو جائیں گے۔ لہٰذا اس سے قبل کسی موزوں امیدوار کی بطور چیف الیکشن کمشنر تقرری ضروری ہے۔ اگر ایسا نہ کیا گیا تو الیکشن کمشن غیر فعال ہو جائے گا۔ خط میں شہباز شریف نے موقف اختیار کیا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 213-2/A کے تحت اپوزیشن لیڈر سے رجوع کرنا لازم ہے۔ آئینی طر پر مشاورت ضروری ہے۔ اپوزیشن لیڈر نے اپنے خط میں صوبہ سندھ اور صوبہ بلوچستان کے ممبران الیکشن کمشن کے لئے بھی تین تین نام ارسال کردئیے ہیں۔ امید ظاہر کی ہے کہ وزیراعظم اس خط کا جواب دیں گے۔