لاہور (آن لائن) سانحہ ملتان روڈ کی تفتیش میں پیش رفت ہوئی ہے۔ جس کے نتیجے میں پولیس نے تین افراد کو حراست میں لے رکھا ہے۔ سانحہ ملتان روڈ کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ ملتان روڈ دھماکہ کی داتا دربار اور سگیاں پل دھماکوں سے مماثلت سامنے آئی ہے۔
دہشت گردوں نے ملتان روڈ دھماکے میں بیرنگ بال کا کثرت سے استعمال کیا۔ جس کا مقصد زیادہ سے زیادہ جانی نقصان پہنچانا تھا۔ جبکہ ملتان روڈ دھماکے میں وہی بارود استعمال کیا گیا جو سابقہ دھماکوں میں استعمال کیا گیا تھا۔ ذرائع کے مطابق ملتان روڈ دھماکے میں بال بیرنگ زیادہ استعمال ہونے س دس افراد زخمی ہوئے جبکہ سکیورٹی اداروں نے اب تک جن تین افراد کو تفتیش کے لئے حراست میں لے رکھا ہے۔ ان میں رکشہ ڈرائیور محمد رمضان سمیت اس کے دو ساتھی شامل ہیں۔ جن سے ڈرائیور محمد رمضان کا دھماکے سے قبل موبائل فون پر رابطہ رہا ہے۔ آخری اطلاعات تک ملتان روڈ دھماکے سے 14 افراد کے زخمی ہونے کی اطلاعات ملی ہیں جبکہ تحقیقاتی ادارے دھماکے سے قبل متاثرہ رکشے کے مختلف روٹوں کا بھی جائزہ لے رہے ہیں۔ اس سمت پر تفتیش جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق تحقیقاتی ادارے داتا دربار دھماکے کے ملزمان سے بھی تحقیقات کر رہے ہیں۔ امید ہے کہ ملتان روڈ دھماکے کے ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔