اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کی بیرون ملک روانگی کے بعد اب مریم نواز کے جانے کی بھی تیاریاں مکمل ہیں، اس بات کا انکشاف معروف اینکر نادیہ مرزا نے کیا، انہوں نے کہا کہ مریم نوازملک سے جانے والی ہیں، ان کی لندن روانگی کے لئے ماحول بنایا جا رہا ہے۔ نادیہ مرزا نے کہا کہ اس کا اندازہ حال میں بنائے گئے ماحول سے لگایاجا سکتا ہے، جب نواز شریف باہر گئے تو اس وقت ان کے ڈاکٹر عدنان بہت متحرک تھے،
نواز شریف کی شدید بیماری کے ٹویٹس کئے گئے، نادیہ مرزا نے کہا کہ اس پر حکومتی ٹیم بھی یہ کہنے پر مجبور ہو گئی کہ میاں نواز شریف واقعی بہت بیمار ہیں، نادیہ مرزا کے مطابق حسین نواز نے کہا کہ میاں نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین ہونا ہے جو بون میرو ٹیسٹ ہوتا ہے، نادیہ مرزا نے کہا کہ انکشاف ہوا ہے کہ ڈاکٹر نوازشریف کے بون میروٹیسٹ کے لئے بون میروٹرانسپلانٹ کرنے کی بات ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹرز بون میرو کے لیے امریکہ جائیں گے، انہوں نے کہا کہ اس ٹیسٹ کے لیے ایسا ڈونر درکار ہو گا جس کا خون میچ کر سکے، اس ٹیسٹ کو ایم آر ڈی کا نام دیاجاتا ہے۔ نادیہ مرزا نے انکشاف کرتے ہوئے کہاکہ ڈونر ڈھونڈا جائے گا اور یہ ڈونر مریم نوازہوں گی۔ انہوں نے مزید کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں مریم نوازنے پاسپورٹ بحال کرنے کے لئے درخواست بھی دے دی ہے۔ واضح رہے کہ سابق وزیراعظم اور پاکستان مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کی بگڑتی ہوئی صحت کی وجوہات کی تشخیص کے لیے ڈاکٹروں کی تجویز پر ان کا پی ای ٹی اسکین کیا گیا۔ رپورٹ کے مطابق نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ٹوئٹ کیا کہ لندن برج ہسپتال میں گائز کیئر سینٹر میں نواز شریف کا پی ای ٹی اسکین ہوا۔ ڈاکٹر عدنان شیخ نے کہا کہ تھرمبوسائٹو پینیا کی وجوہات معلوم کرنے کے لیے یہ اہم ترین ٹیسٹس میں سے ہے۔گزشتہ ہفتے ڈاکٹروں نے کہا تھا کہ پی ای ٹی اسکین سے نواز شریف کے پلیٹلٹس کی تعداد میں کمی کی وجوہات واضح طور پر معلوم ہوں گی جس کے بعد ان کی ہارٹ سرجری کی جائے گی۔
پوزیٹرون ایمیشن ٹوموگرافی (پی ای ٹی) اسکین ایک امیجنگ ٹیسٹ ہے جس کے ذریعے ڈاکٹرز بیماری کی تشخیص کے لیے مریض کے جسم کا تھری ڈائیمینشنل اسکین کرتے ہیں۔ اسکین میں ریڈیو ایکٹو ٹریسرز پر مبنی خصوصی ڈائی استعمال کی جاتی ہے جسے مریض کے جسم میں سانس یا انجیکشن کے ذریعے داخل کیا جاتا ہے۔خون کے بہاؤ، آکسیجن کی مقدار، اعضا یا ٹشوز کی کارکردگی جانچنے کے لیے پی ای ٹی اسکین کی تجویز دے سکتے ہیں تاہم پی ای ٹی اسکین
عموماً کینسر کی تشخیص کے لیے کیا جاتا ہے جبکہ ڈاکٹرز جسم کے ٹشوز میں سوزش کا پتہ لگانے کے لیے بھی تجویز کرتے ہیں۔گزشتہ روز نواز شریف کے صاحبزادے حسین نواز نے بون میرو ٹیسٹ سے متعلق تشویش کا اظہار کیا تھا۔ ان کا کہنا تھا کہ ذاتی طور پر مجھے لگتا ہے کہ انہیں امریکا کے ایک معیاری ہسپتال لے جانا پڑے گا تاکہ ان کی دیگر بیماریوں کا علاج ہوسکے۔ حسین نواز نے کہا تھا کہ میں نے نواز شریف سے متعدد مرتبہ اس حوالے سے بات کی لیکن ان کے لیے ابھی فیصلہ کرنا قبل از وقت ہے کیونکہ لندن میں اب بھی ان کے ٹیسٹ جاری ہیں۔