لاہور (پ ر) پاکستان علماء کونسل کی اپیل پر ناروے میں قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف ملک گیرسطح پر یوم احتجاج منایا گیا۔ علماء، آئمہ و خطباء نے جمعۃ المبارک کے خطبات میں قرآن پاک کی بے حرمتی پر احتجاج کرتے ہوئے عالمی سطح پر قانون سازی کا مطالبہ کیا اور کہا کہ اسلام کا پیغام امن و سلامتی ہے۔ قرآن کریم اللہ کی آخری کتاب ہے جو انصاف، امن اور سلامتی کادرس دیتی ہے۔
قرآن کریم تو تمام آسمانی کتابوں اور انبیاء کی تعظیم کی تعلیم دیتا ہے کسی کے جھوٹے خدا کو بھی گالی دینے سے منع کرتا ہے۔اللہ کی آخری مقدس کتاب کی بے حرمتی سے پونے دو ارب مسلمانوں کے دل زخمی ہیں، نارویجن حکومت کی جانب سے ملعون مجرم کی گرفتاری اور قانون سازی کے لیے اقدامات کرنا درست سمت قدم ہے۔ اب یورپی یونین اور اقوام متحدہ بھی اس جانب قدم اٹھائیں تاکہ ناپاک جسارتوں کے اس لامتناہی سلسلے کے آگے بند باندھا جاسکے اور دنیا کے امن کو پامال ہونے سے بچایا جاسکے۔ پاکستان علماء کونسل کے مرکزی وائس چیئرمین مولانا عبد الکریم ندیم (خان پور)،علامہ عبد الحق مجاہد (ملتان)،مولانا اسعد زکریا (کراچی)، قاضی مطیع اللہ سعیدی (گجرات)،مولانا اسد اللہ فاروق (لاہور)، مولانا حق نواز خالد،علامہ طاہر الحسن، مولانا امین الحق اشرفی، مولانا حبیب الرحمٰن عابد (فیصل آباد) مولانا محمد شفیع قاسمی، مولانا حنیف عثمانی (ساہیوال)،مولانا عثمان بیگ فاروقی (شاہکوٹ)، پیر اسعدحبیب شاہ جمالی، مولانامحمد جابر (ڈیرہ غازی خان)، مولانا نعمان حاشر، مولانا طاہر عقیل اعوان(راوالپنڈی)، مولانا ابو بکر صابری، (اسلام آباد)، مولانا انوار الحق مجاہد، شبیر یوسف گجر، مولانا عبد المالک آصف (ملتان)، مولانا اسید الرحمن سعید(لاہور)،مولانا پیر زبیر عابد، مولانا عبد الحکیم اطہر،قاری زبیر زاہد، مولانا محمد اسلم صدیقی،مولانا اسلام الدین، قاری محمد اسلم قادری (لاہور)، مولاناا حسان احمد حسینی (ڈسکہ)، مولانا عبدالرؤف (بہاولنگر)،
مولانا فہیم الحسن فاروقی (شیخوپورہ)،مولانا محمد یاسر علوی(سمندری)، مولانا عقیل احمد نقشبندی، مولانا عبد اللہ رشیدی (قصور)، میاں راشد منیر (سیالکوٹ)، مولانا منیب الرحمان حیدری (نارووال)، مولانا محمد ایوب صفدر، مولانا محمد زبیر کھٹانہ (گوجرانوالہ)، مولانا ابو بکر حمزہ (چکوال)، مولانا اظہار الحق خالد، صاحبزادہ حمزہ طاہر الحسن (فیصل آباد)، مولانا سعد اللہ لدھیانوی (ٹوبہ ٹیک سنگھ)، مولانا قاری وقاص سلیمی (گوجرہ)، مولانا محمد شکیل قاسمی (اوکاڑہ)، مفتی محمد عمر فاروق (خانیوال)،
مولانا تنویر احمد (بہاولپور)، مولانا محمد احمد مکی، مولانا محمد اشفاق پتافی، مفتی محمد عمران معاویہ (مظفر گڑھ)،مولانا کلیم اللہ معاویہ (ننکانہ)، مولانا عزیز الرحمن عثمانی (تلہ گنگ)، مولانا عزیز اکبر قاسمی (راجن پور)، مولانا سعد اللہ شفیق (رحیم یار خان)، مولانا عبد المجید پتافی، مولانا اعظم فاروقی (کراچی)، مولانا فاروق احمد خانپوری (خانپور)نے یوم احتجاج کے موقع پر مختلف اجتماعات سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں تمام مذاہب و مسالک کی قیادت نے بین الاقوامی سطح پرقیام امن کے لیے
اور اسلامو فوبیا کے خلاف تمام مذاہب و مسالک کے قائدین پر مشتمل”ورلڈ پیس کونسل“ قائم کی ہے جسے تمام مذاہب و مسالک نے سراہا ہے۔ ورلڈ پیس کونسل کے قیام کا مقصد مختلف مذاہب اور مسالک کے درمیان مکالمہ اور رواداری کو فروغ دینا ہے۔انہوں نے کہا کہ اہل مغرب اسلام اورامت مسلمہ سے خوفزدہ ہیں حالانکہ ان کا خوف بلا جواز ہے، ماضی میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے درمیان اچھے تعلقات بھی رہے ہیں لیکن مغرب کے نام نہاد محقق اور مخبوط الحواس دانشور سیموئیل پی ہنٹنگٹن نفرت انگیزکتاب لکھ کر جو بیج بو یا اب اس کی فصل پک کر تیار ہوچکی ہے جو تہذیبوں کے درمیان ٹکراؤ کا سبب بن رہی ہے۔
اس سلسلے کو نہ روکا گیا تو دنیا سے امن اٹھ جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں رہنے والے تمام مذاہب کے قائدین نے قرآن کریم کی توہین پر مسلمانوں سے جس یکجہتی کا اظہار کیا وہ قابل ستائش ہے، یکم دسمبر کو پاکستان کی تمام مسیحی عبادتگاہوں میں ناروے واقعہ کی مذمت کی جائے گی اور مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا جائے گا۔چیئرمین پاکستان علماء کونسل و صدر وفاق المساجد و المدارس پاکستان حافظ محمد طاہر محمود اشرفی نے مکۃ المکرمہ سے خصوصی پیغام میں کہا ہے کہ ورلڈ پیس کونسل دنیا بھر کے تمام مذاہب کے قائدین سے اپیل کرتی ہے کہ وہ مقدسات کے احترام کے لیے آگے بڑھیں اور امن کے پیغام کوپوری دنیا میں پھیلائیں۔ ناروے جیسے واقعات ناصرف تہذیبوں کے درمیان دوریوں بلکہ ٹکراؤ کا سبب بنتے ہیں، آزادی اظہار رائے کی آڑ میں ایسی ناپاک جسارتوں کے سلسلے کو اب روکنا ناگزیر ہے۔