جمعہ‬‮ ، 01 اگست‬‮ 2025 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ، حکومت کو پارلیمنٹ میں دوتہائی اکثریت کی ضرورت پڑے گی یا نہیں؟سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف کے حیرت انگیز انکشافات

datetime 28  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی) سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا ہے کہ آئین میں کم سے کم چھیڑ چھاڑ کرنی چاہیے، آرٹیکل 240کے ہوتے ہوئے آئین میں ترمیم کی ضرورت نہیں۔سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے حوالے سے کہا کہ یہ نہیں کہنا چاہیے دستاویزمیں تبدیلی عدالت کے کہنے پر ہے، آئین کے اندر جو چیزیں لکھ دی جاتی ہیں وہ طے ہوجاتی ہیں، آئین میں ہر چیز کا تذکرہ نہیں ہوتا۔سابق اٹارنی جنرل اشتر اوصاف نے کہا کہ آئین میں ہر چیز کا جواب ڈھونڈنیکا طریقہ ہوتاہے، آئین میں کم سے کم چھیڑچھاڑکرنی چاہئے، آرٹیکل 240کے ہوتے ہوئے آئین میں ترمیم کی ضرورت نہیں،

آرٹیکل 240آپ کو ایکٹس میں ترامیم کے راستے بتاتا ہے۔اشتر اوصاف نے کہا ایکٹ میں ترمیم کیلئے دوتہائی اکثریت کی ضرورت نہیں، ملٹری کورٹس کیلئے آئین میں ترمیم کرناپڑی تھی، جس طرح سمری بنائی گئی اور ٹمپرنگ کی گئی دکھ ہوا ہے، یہ معاملہ توپاک فوج کے سپہ سالار کا ہے۔انہوں نے کہاکہ آرٹیکل 240ملازمت کے قوانین اور تعیناتی کی وضاحت کرتاہے، نیب ایک اہم ادارہ ہے مگر اس سے متعلق تمام قوانین موجود نہیں۔سابق اٹارنی جنرل نے کہا کہ 5سال پہلے کہا تھا ایسے قوانین میں بہتری کی ضرورت ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ماں کی محبت کے 4800 سال


آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…

وائے می ناٹ

میرا پہلا تاثر حیرت تھی بلکہ رکیے میں صدمے میں…