لاہور(آن لائن) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہاہے کہ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کی مدت ملازمت میں توسیع کے معاملہ پر بھارت کیوں خوفزدہ ہے، آرمی چیف کی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کردار کا پاکستانی قوم اور پوری دنیا اعتراف کرتی ہے، پاکستان مسلم لیگ اور ساری قوم وزیراعظم عمران خان کے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کی حمایت کرتی ہے۔
وہ آج اپنی رہائش گاہ پر آج اخبار نویسوں سے گفتگو کر رہے تھے۔ اس سوال پر کہ کل سے ایک سیریس مسئلہ قوم کی سامنے آیا ہے جس میں آرمی اور عدلیہ کو نشانہ بنایا جا رہا ہے اس پر چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ فوج کے سپہ سالار کی تقرری ایک باقاعدہ نظام کے تحت ہوتی ہے اور اس کے قانونی پہلو سپریم کورٹ آف پاکستان میں زیر بحث ہیں لیکن پوری قوم کو حیرانی ہے کہ ہندوستانی میڈیا اس مسئلے کو سامنے رکھ کر پاکستان کی حکومت، فوج اور عدلیہ کو حسب معمول تنقید کانشانہ بنارہا ہے، یہ ہمارا اندرونی مسئلہ ہے اور اس سے ہندوستان یا کسی بھی اور ملک کا کوئی تعلق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری پوری قوم افواج پاکستان کے ساتھ ہے اور ان کی خدمات کا اعتراف کرتی ہے جنہوں نے مشکل حالات میں پاکستان میں معمول کی سرگرمیاں بحال کرنے کیلئے جانوں کے نذرانے پیش کئے اور پاکستان کے دفاع کو مضبوط بنایا۔ چودھری شجاعت حسین نے مزید کہا کہ ہندوستان کو یاد رکھنا چاہئے کہ اگر اس نے پاکستان کے خلاف کوئی غلط اندازے لگائے تو وہ گہرا اور ناقابل تلافی نقصان اٹھائے گا، پاکستان کی افواج ملک کے دفاع کی بھرپور صلاحیت رکھتی ہیں، جنرل قمر جاوید باجوہ نے اپنی قائدانہ صلاحیتوں سے پاکستان کے خلاف تمام سازشوں کو نہ صرف ناکام بنایا ہے بلکہ کشمیری قوم کو نیا حوصلہ اور جذبہ دیا ہے کہ ان کی آزادی کے دن بہت قریب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان قوم یہ سمجھتی ہے کہ جنرل قمر جاوید باجوہ نے قوم کے ساتھ مل کر ملک بھر میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کا خاتمہ کیا
جس سے لوگوں میں تحفظ کا احساس پیدا ہوا اور بین الاقوامی سطح پر پاکستان کے اس کردار کا اعتراف کیاگیا کہ پاکستان دنیا بھر میں امن اور سلامتی کیلئے نمایاں کردار ادا کر رہا ہے۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ، وزیر اعظم عمران خان کے اس فیصلہ کی مکمل حمایت کرتی ہے جس کی تحت انہوں نے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع دی وہ ایک باصلاحیت اور قابل جرنیل ہیں جن کی قوم کو اشد ضرورت ہے۔