اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)جنرل (ر) آصف یاسین ملک نے کہا ہے کہ یہ آرمی چیف نہیں بلکہ وزیراعظم کی توہین ہے۔حکومت طریقہ کار سے آگاہ نہیں ، حتیٰ کہ طریقہ کار کی غلطیوں کو دور نہیں کر سکتی۔حکومت کو سادگی سے ان طریقہ کار کی غلطیوںپر اعلیٰ عدلیہ سے معافی مانگ لینی چاہئے تھی۔عدالت ممکنہ طور پر ان کی درخواست منظور کر چکی تھی۔اور حکومت سے کہہ چکی ہوتی کہ ان غلطیوں کو دور کرے۔لیکن اب میرا ماننا ہے کہ سپریم کورٹ
کے ابتدائی فیصلے کے بعد چیزیں مزید خراب ہوں گی،ان کا کہنا ہے کہ حکومت نے فیصلہ 29نومبر تک ملتوی کیا تو جنرل باجوہ ریٹائر ہو جائیں گے۔دوسری جانب میجر جنرل (ر) اعجاز اعوان کا کہنا تھا کہ ماضی میں بہت سے آرمی چیفس کو مدت ملازمت میں توسیع دی گئی لیکن عدالتوں کی جانب سے انہیں کبھی چیلنج یا معطل نہیں کیا گیا۔ان کا کہنا تھا اکہ اسے موجودہ حکومت کی نااہلی کہیں ، بدنیتی یا حماقت لیکن متنازعہ بنانا یقینا ًپریشان کن ہے