پشاور(این این آئی)جماعت اسلامی خیبرپختونخوا نے سینیٹ کی خالی نشست پرہونیوالے ضمنی انتخابات سے مکمل بائیکاٹ کردیا اوراسکاکوئی بھی رکن پولنگ سٹیشن اپناووٹ ڈالنے نہیں آیا۔ منگل کے روز سینیٹ کی خالی نشست جوکہ پی پی کے خانزادہ خان نے استعفیٰ دے کر چھوڑی تھی،پرباقاعدہ انتخابات ہوئے
جس میں پی ٹی آئی کے ذیشان خانزادہ اور پی پی کے امیدوارفرزندعلی وزیرجسے اپوزیشن کی تمام جماعتوں کی حمایت حاصل تھی کے مابین مقابلہ ہوا اس دوران اپوزیشن کی تمام جماعتوں نے پولنگ کے عمل میں حصہ لیاتاہم صوبائی اسمبلی کے ایوان میں تین اراکین کے ساتھ براجماں پارٹی جماعت اسلامی انتخابات سے مکمل لاتعلق رہی اوران کے اراکین عنایت اللہ، سراج الدین اور حمیرا خاتون ووٹ پول کرنے اسمبلی نہیں آئے۔قبل ازیں میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے پی پی کی نگہت اورکزئی نے انتخابی عمل میں جماعت اسلامی کے بائیکاٹ پرافسوس کااظہارکیااورواضح کیاکہ جماعت اسلامی نے تحریک انصاف کے لئے راستہ ہموار کیا۔سینیٹ کی خالی نشست پرہونیوالے انتخابات کیلئے چھ اراکین صوبائی اسمبلی اپناحق رائے دہی استعمال نہیں کرسکے۔ خیبرپختونخوااسمبلی ہال میں سینیٹ کی ایک خالی نشست کیلئے پولنگ سٹیشن قائم تھا جہاں سینیٹرکے انتخاب کیلئے اسمبلی کے145اراکین اسمبلی نے اپناووٹ کاسٹ کرناتھاتاہم تین اراکین اسمبلی بیرون ملک ہونے کے باعث اپناحق رائے دہی استعمال نہیں کرسکے اوریوں ایوان کی مجموعی تعداد145میں سے کل139اراکین اسمبلی نے اپناووٹ کاسٹ کیا جن ایم پی ایز ووٹ ڈالنے سے محروم رہے ان میں پی ٹی آئی کے تاج محمود ترند، اے این پی کے فیصل زیب اور آزاد رکن فیصل زمان ملک شامل ہیں جوکہ بیرون ملک تھے جبکہ باقی تین اراکین عنایت اللہ، سراج الدین اور حمیرا خاتون جماعت اسلامی کے تھے جوالیکشن سے لاتعلق رہے۔سینیٹ کی خالی نشست پرہونیوالے انتخابات کے موقع پربلوچستان عوامی پارٹی(باپ) اپنی اتحادی جماعت پی ٹی آئی کی گودمیں جابیٹھ گئی اوراس نے تحریک انصاف کے امیدوارکواپناووٹ دیا۔انتخابات سے ایک روزقبل پی پی کے سینیٹ امیدوارفرزندعلی وزیرکی جانب سے اپوزیشن کے اعزازمیں عشائیے کااہتمام کیاگیاتھا جس میں بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی شرکت کی تاہم اس موقع پر باپ نے اپناکوئی واضح اعلان نہیں کیاکہ وہ اپناووٹ کس کے کھاتے میں ڈالیں گے منگل کے روز سینیٹ کی خالی نشست کیلئے اپناووٹ کاسٹ کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگومیں باپ کے پارلیمانی لیڈر بلاول آفریدی نے کہاکہ بلوچستان عوامی پارٹی کے اراکین نے پی ٹی آئی کے امیدوار کو ووٹ ڈالا ہے، پی ٹی آئی کے ساتھ وفاقی حکومت، سینٹ اور بلوچستان میں اتحاد کی وجہ سے یہ فیصلہ کیاہم تحریک انصاف کے ساتھ کھڑے ہیں،انہوں نے کہاکہ انتخابات سے قبل ہم نے عوام سے وعدہ کیا تھا کہ ہم نے وہ فیصلے کریں گی جس میں فائدہ ہو،خیبرپختونخوا حکومت کے ساتھ کوئی اختلاف نہیں، بے بنیاد باتیں کی جارہی تھی،وزیراعلی کہتے ہیں ہم خود باپ ہیں ہمیں باپ کی کوئی ضرورت نہیں، واضح رہے کہ بلوچستان عوامی پارٹی کی صوبائی اسمبلی میں اراکین کی تعداد چارہے جن میں ایک خاتون بھی شامل ہے۔