جمعرات‬‮ ، 10 اکتوبر‬‮ 2024 

آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کا معاملہ، وفاقی کابینہ اجلاس: آرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم،مزید الفاظ کا اضافہ کردیاگیا

datetime 26  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) وفاقی کابینہ نے آرٹیکل 255 کے رولز میں ترمیم کردی ہے، آرٹیکل میں الفاظ ”مدت ملازمت میں توسیع“ کا اضافہ کیا گیا ہے اجلاس میں آرمی چیف کی دوبارہ تعیناتی سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا جائزہ لیا گیا، آئین کے آرٹیکل 243 کے تحت وزیر اعظم کا یہ اختیار ہے کہ وہ صدر کو ایڈوائس کریں، اس طریقے پر عمل کیا گیا اور صدر نے آرٹیکل 243 کے تحت آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی منظوری دی۔ وفاقی کابینہ کے اجلاس کے بعد وزیراعظم کے معاون خصوصی وفاقی وزیر تعلیم شفقت محمود نے

شہزاد اکبر اور وزیر ریلوے شیخ رشید احمد کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ وفاقی کابینہ میں سپریم کورٹ کے تازہ حکم نامے کا جائزہ لیا گیا۔اجلاس میں اعادہ کیا گیا کہ آرٹیکل243 کے تحت وزیراعظم کا اختیار ہے کہ وہ صدر کو ایڈوائس کرے اور صدر کے حکم پر آرمی چیف کی تقرری ہوئی۔وزیراعظم کی یہ بھی صوابدید ہے کہ وہ اس خبر کے بارے میں فیصلہ کریں کہ کیا حالات ایسے ہیں جن کے تحت توسیع کی جائے۔جوAssesmentوزیراعظم نے کرنی ہے جو کہ ان کی صوابدید ہے،میں خطے کے غیر معمولی حالات کو مدنظر رکھا گیا۔1971ء کے بعد پہلی دفعہ پاکستان کی سرزمین پر بھارت نے حملہ کیا۔کارگل کے بعد پہلی دفعہ پاکستانی بارڈر لائن غیر ملکی افواج نے کراس کیں۔لائن آف کنٹرول پر گولہ باری اور کشمیر میں 100سے زیادہ دن سے غیر معمولی آپریشن بھی حالات کو سنگین بناتے ہیں۔اس کے علاوہ بھارت نے دریاؤں کے پانی کو روکنے کی بھی باتیں شروع کر رکھی ہیں۔یہ وہ غیر معمولی حالات ہیں جو کہ عرصہ دراز کے بعد اس خطے میں وقوع پذیر ہوئے۔انہی حالات کے پیش نظر وزیراعظم نے سپہ سالار کے تسلسل کا پہلو مدنظر رکھا۔جنرل باجوہ کی کارکردگی،ردالفساد سے لیکر ملکی سالمیت کیلئے کردار،کشمیر کے معاملے پر جس ثابت قدمی سے انہوں نے افواج کا مورال بلند رکھا اس پر وزیراعظم نے جنرل باجوہ کی خدمات کے بدلے ان کی مدت میں توسیع کا فیصلہ کیا۔اس فیصلہ کا اختیار آرٹیکل243 کے تحت وزیراعظم کے پاس ہے۔آرمی ریگولیشن 255 کے تحت پہلے جنرل کیانی کی توسیع ہوئی۔ان ریگولیشن کے تحت آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کی گئی۔آج سپریم کورٹ نے اپنے حکم نامے میں کہا ہے کہ ریگولیشن255 میں توسیع کی گنجائش نہیں۔وفاقی کابینہ نے آج عدالتی معاونت کیلئے آرمی کے ریگولیشن255 میں ترمیم کی ہے۔وزیراعظم پاکستا چاہتے ہیں کہ آرمی چیف جنرل باجوہ کو ایکسٹنشن ملے۔انہوں نے اسی لئے ریگولیشن255 میں ایکسٹنشن ان ٹینیور کی ترمیم کی ہے۔وزیراعظم نے اس حوالے سے پرانی سمری ودڈرا کرکے ترمیم شدہ ریگولیشن کے تحت نئی سمری موو کرنے کی ہدایت جاری کردی ہے۔کابینہ کے آج کے اجلاس میں جہاں اور بہت ساری چیزیں ڈسکس ہوئیں ان میں ایک اہم ایجنڈا یہ تھا۔ شیخ رشید احمد نے اس موقع پر کہا کہ کابینہ نے وزیر اعظم کے آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کے فیصلے کو قبول کیا۔ آج سرینگر میں 3شہادتیں ہوئیں ہیں۔ کرتار پور اور جمہوری حکومت کے تسلسل میں جنرل باجوہ کے کردار پر آج کابینہ نے بھر پور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رول اینڈ پروسیجر میں سرکولیشن کی سمری میں جو ممبر ”نہیں“ نہیں لکھتا اس کو ”ہاں“ تصور کیا جاتا ہے۔وفاقی کابینہ نے عدالت کے تقاضے پور ے کرنے کیلئے نئی سمری کی منظوری دی ہے۔ فروغ نسیم نے آج کے اجلاس میں بطور وزیر قانون اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کر دیا ہے۔ وہ صبح آرمی چیف کا مقدمہ لڑنے اٹارنی جنرل کے ساتھ عدالت میں پیش ہو نگے۔وزیر قانون اپنا استعفی بطور وزیر عدالت میں پیش نہیں کر سکتے۔شہزاد اکبر نے کہا کہ سمری میں پہلے دن 11ممبران

جبکہ دوسرے دن 19ممبران نے دستخط کر دئیے تھے۔سمری میں 24گھنٹے کا وقت ہوتا ہے اس لئے پہلے دن کے دستخط پیش کئے گئے۔اگر کہیں ضرورت پڑی تو باقی 19کابینہ ممبران کے دستخطوں پر مشتمل دستاویز بھی پیش کی جا سکتی ہیں۔ ایک سوال پر شیخ رشید احمد نے کہا کہ کابینہ اجلاس میں فروغ نسیم کی کارکردگی پر اعتراض کی باتوں میں کو ئی صداقت نہیں۔انہوں نے ویلنٹری اپنا استعفیٰ وزیر اعظم کو پیش کیا۔ شفقت محمود نے کہا کہ آج سے کئی ماہ پہلے وزیر اعظم نے اپنے دستخطوں سے آرمی چیف کی مدت تعیناتی میں توسیع منظور کی۔آج کا معاملہ صرف عدالت سے تعاون کرنا شامل تھا۔آرمی چیف کو بحال رکھنے کا فیصلہ برقرار ہے۔ صرف آرمی ریگولیشن میں ترمیم کی گئی ہے۔شیخ رشید نے کہا کہ آج کے حالات مختلف ہیں #/s#(ولی/رومان اختر/توصیف عباسی)



کالم



ڈنگ ٹپائو


بارش ہوئی اور بارش کے تیسرے دن امیر تیمور کے ذاتی…

کوفتوں کی پلیٹ

اللہ تعالیٰ کا سسٹم مجھے آنٹی صغریٰ نے سمجھایا…

ہماری آنکھیں کب کھلیں گے

یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…