اسلام آباد(آن لائن) پاکستان میں تعینا ت ناروے کے سفیر نے کہا ہے کہ ناروے کی حکومت قرآن مجید کی بے حرمتی کے واقعہ کی شدید مذمت کرتی ہے، پولیس نے سکیورٹی صورتحال کی وجہ سے مظاہرے کو روکا،۔میڈیا رپورٹس کے مطابق
سفیر کاکہناتھاکہ ناروے میں ہرشخص کواپنے مذہب کے مطابق زندگی گزارنے کی اجازت ہے تاہم ایسی حرکات کو سختی سے مسترد کرتی ہے۔ دوسری جانب ناروے کی حکومت نے پولیس کو قرآن پاک کی بے حرمتی روکنے کو لازمی قراردیدیا اور پولیس کو حکم دیا ہے کہ وہ ایسے قبیح فعل کو روکیں۔ یادرہے کہ شدت پسند تنظیم کی طرف سے ریلی نکالی گئی تھی اور اس دوران اس قبیح حرکت کی کوشش کی گئی لیکن مظاہرین میں شامل ایک نوجوان نے اس کوشش کو ناکام بنا دیا تھا۔ سفیر کے بیان سے قبل قرآن پاک کی بے حرمتی کے خلاف احتجاج ریکارڈ کرانے کے لیے اسلام آباد میں تعینات ناروے کے سفیر کو کل دفتر خارجہ طلب کیا گیا تھا۔دفتر خارجہ سے جاری بیان کے مطابق ناروے کے سفیر پر واضع کر دیا گیا کہ قرآن پاک کی بے حرمتی پر پاکستان کی حکومت اور عوام کو شدید تشویش ہے۔پاکستان ناروے کے شہر میں ہونے والی بے حرمتی کی واقعہ کی مذمت کرتا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق ایسے واقعات ایک ارب تیس کروڑ مسلمانوں کے جذبات کو مجروع کرتے ہیں۔ پاکستان ناروے حکومت سے ذمہ داروں کوکٹہرے میں لانیکا مطالبہ کرتا ہے۔ مستقبل میں ایسے واقعات کی روک تھام کیلئے ذمہ داروں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔