لاڑکانہ (این این آئی) لاڑکانہ کے میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی موت سے متعلق فنگرپرنٹس کی شناخت کے حوالے سے نادرا کی رپورٹ منظرعام پر آگئی ہے، جس میں فنگرپرنٹس کارڈزمیں سے کسی کی شناخت نہیں کی جاسکی۔
تفصیلات کے مطابق لاڑکانہ کے میڈیکل کالج کی طالبہ نمرتا کماری کی موت کی تحقیقات جاری ہے ، نادرا کی فنگرپرنٹس کی شناخت کے حوالے سے رپورٹ سامنے آگئی ، جس میں پولیس کی جانب سے بھجوائے گئے گیارہ فنگرپرنٹس میں سے کسی کی شناخت نہ ہوسکی۔رپورٹ میں نادرا نے شناخت نہ ہونے کی وجہ فنگر پرنٹس کا غیرمعیاری ہونا بتائی گئی ہے اور تمام فنگر پرنٹس کارڈزاور پولیس کا کورنگ لیٹر واپس بھجوادیا ہے۔پولیس نے نادرا کو فنگرپرنٹس کارڈز نمرتا کی موت کے ایک ماہ بھجوائے جبکہ وزارت داخلہ کو خط 16اکتوبر کو نمرتا کی موت کے ایک ماہ بعد تحریرکیا۔یاد رہے محکمہ داخلہ سندھ نے نمرتا کماری کیس کی جوڈیشل انکوائری میں ایک ماہ کی توسیع کی تھی ، جوڈیشل انکوائری میں توسیع سیشن جج لاڑکانہ کی درخواست پر کی گئی تھی۔خیال رہے کہ نمرتا کی میڈیکل رپورٹ جاری کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ نمرتا کی موت گلا دبنے اور دم گھٹنے کی وجہ سے ہوئی ہے، رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ نمرتا کماری کے جسم، کپڑوں سے ایک مرد کا ڈی این اے ملنا ثابت ہوگیا ہے۔واضح رہے کہ 16 ستمبر کو لاڑکانہ کے چانڈکا میڈکل کالج کے ہاسٹل سے کراچی سے تعلق رکھنے والی طالبہ نمرتا کی لاش برآمد ہوئی تھی، کالج انتظامیہ نے واقعے کو خودکشی قرار دینے کی کوشش کی مگر مقتولہ کے بھائی ڈاکٹر وشال نے خودکشی کے امکان کو رد کیا تھا۔