لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) برطانیہ میں شہباز شریف کا مبینہ منی لانڈرنگ نیٹ ورک بے نقاب کرنے والے برطانوی صحافی ڈیوڈ روز ٹوئٹ کے ذریعے شہباز شریف کو ہتک عزت کا نوٹس بھجوانے بارے یاد دلانے لگے۔ حال ہی میں ڈیوڈ روز کے خلاف ن لیگ کے صدر نے ٹویٹ کیا جس میں برطانوی صحافی پر غلط معلومات اور پروپیگنڈہ کرنے کا الزام عائد کیا گیا، اس کے جواب میں ڈیلی میل کے صحافی نے شہباز شریف کی بدعنوانی پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ لوگ جو یقین کرتے ہیں وہ درست نہیں ہے،
شہباز شریف کے بارے میں محکمہ برائے بین الاقوامی ترقی کے دعوے کبھی مسترد نہیں ہوئے، ڈیوڈ روز نے مزید کہا کہ اس غلط دعوے سے ڈی ایف آئی ڈی نے شہباز کے بارے میں میری کہانی کی تردید نہیں کی ہے، ن لیگ کی جانب سے کہا گیا کہ آپ نے الزام لگایا ہے، آپ کی حکومتی ادارے نے فوراً اس کی تردید کر دی تھی، یہ آپ کی کہانی کا اختتام ہے لیکن آپ کا پورا کیرئیر ڈس انفارمیشن پھیلانے پر مشتمل ہے۔ دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدر میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ نواز شریف کو چیک کرنے کے لئے سوئٹزر لینڈ سے ڈاکٹرز آئے، نواز شریف کی سات مرتبہ کارڈیک انٹروینشن ہو چکی ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میاں شہباز شریف نے کہا کہ میاں نواز شریف کے چیک اپ کے لئے سوئٹزر لینڈ سے ڈاکٹرز لندن آئے اور ان کی سات مرتبہ کارڈیک انٹروینشن ہو چکی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ کچھ ٹیسٹ ہفتہ کو اور کچھ پیر کو ہوں گے۔ اس موقع پر صحافی نے سوال کیا کہ آپ لندن میں کب تک رہیں گے؟ شہباز شریف نے جواب دیا کہ اگر آپ کو میرا لندن رہنا پسند نہیں تو واپس چلا جاتا ہوں۔ اس موقع پر حسین نواز نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کے بہترین ماہر امراض قلب نواز شریف کا علاج کر رہے ہیں۔ ماہر امراض قلب ڈاکٹر سگورٹ سوئٹزر لینڈ سے خاص طور پر آئے ہیں۔ ڈاکٹر عدنان کا کہنا تھا کہ ڈاکٹر سگورٹ دنیا بھر میں مریضوں کو چیک کرنے کے لئے جاتے ہیں اور ہم نے ان سے نوازشریف کے علاج کی درخواست کی تھی۔