لاہور(این این آئی) لاہور کی احتساب عدالت نے چودھری شوگر ملز کیس میں سابق وزیر اعظم نوازشریف کو چار ہفتوں اور مریم نواز کو ریفرنس دائر ہونے تک حاضری سے استثنیٰ دے دیا جبکہ سابق وزیراعظم کے بھتیجے یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 6 دسمبر تک توسیع کردی۔چودھری شوگر ملز کے ذریعے منی لانڈرنگ کا الزام، مریم نواز اور ان کے کزن یوسف عباس احتساب عدالت میں پیش ہوئے،جج چودھری امیر محمد خان نے کیس پر سماعت کی۔
دوران سماعت عدالت نے نیب کے تفتیشی افسر نے استفسار کیا کہ ریفرنس کب فائل کیا جا رہا ہے؟ جس پر تفتیشی افسر نے جواب دیا کہ ابھی تحقیقات چل رہی ہے، مکمل ہونے پر فائل کر دیں گے۔دوسری جانب مریم نواز کے وکیل نے ریفرنس دائر ہونے تک مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست دائر کی۔ایڈوکیٹ امجد پرویز نے کہا کہ نواز شریف لاہور ہائی کورٹ کے حکم پر علاج کرانے بیرون ملک جا چکے ہیں، جس پر عدالت نے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ میں نواز شریف کا نام ای سی ایل سے نکالنے کی حد تک تھا۔امجد پرویز نے کہا کہ عدالت نے درست فرمایا ہے، عدالت کا حکم نامہ ساتھ لف ہے، نواز شریف کو عدالت نے چار ہفتوں کے لیے بیرون ملک علاج کرانے کی اجازت دی، طبیعت بہتر نہ ہونے پر مزید مہلت مل سکتی ہے۔جج نے استفسار کیا کہ مریم نواز کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر پراسیکیوشن کیا کہتی ہے؟، نیب پراسیکیوٹر نے کہا عدالت موقع دے تو درخواست کو تفصیلی پڑھ کر جواب جمع کراؤ ں گا۔عدالت نے نیب ریفرنس فائل ہونے تک مریم نواز کو حاضری سے استثنیٰ دیتے ہوئے حکم دیا کہ ریفرنس فائل ہونے کے بعد مریم نواز ٹرائل کا سامنا کریں گی۔بعد ازاں عدالت نے نیب پراسیکیوٹر کی جواب جمع کرانے کیلئے مہلت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے نواز شریف کو بھی چار ہفتوں کیلئے حاضری سے استثنیٰ دے دیا، جبکہ یوسف عباس کے جوڈیشل ریمانڈ میں 12روز کی توسیع کردی۔ اس سے قبل عدالت میں جانے کی اجازت نہ ملنے پر لیگی وکلا نے جج سے شکایت کی تھی، جس پر عدالت کی جانب سے معاملہ آئندہ سماعت میں حل کرانے کی یقین دہانی کرائی گئی،کیس کی مزید سماعت 6دسمبر تک ملتوی کردی گئی ہے۔