اسلام آباد (این این آئی)برطانوی جیل میں قید پاکستانی شہری طارق عزیز کو پاکستان کی جیل میں منتقل کرنے سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی غصے میں آگئے۔ جمعرات کو کیس کی سماعت کے دور ان اپنے ریمارکس میں انہوں نے کہا کہ یہی سب دیکھنے کے بعد تو لوگ باتیں کرتے ہیں۔جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ اس قیدی کے لیے ائیر ایمبولینس تو نہیں آئے گی یہ سب تو امیروں کے لیے ہے۔انہوں نے کہاکہ اگر ایک ملک دوسرے ملک سے یہ کام بھی نہیں کراسکتا تو بند کردیں یہ سفارتخانے،
پتہ نہیں نظام کیسے چلا رہے ہیں، اللہ ہی حافظ ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق طارق عزیز کو برطانیہ کی عدالت نے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا سنائی تھی، طارق عزیز نے برطانیہ میں وطن واپسی کی درخواست دی جو منظور ہوئی۔لندن میں پاکستانی سفارتخانے نے دستاویزات دفتر خارجہ کو خط کے ذریعے بھیجے،2017 میں وزارت داخلہ کے ڈپٹی سیکرٹری کی یقین دہانی پر اسلام آباد ہائی کورٹ نے درخواست نمٹا دی تھی تاہم اب تک اسے پاکستان منتقل نہیں کیا گیا۔طارق عزیز قتل کے جرم میں 2011 سے برطانیہ کی جیل میں قید ہے۔