کراچی(این این آئی)سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں سنگین انتظامی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے،اسمبلی سیکرٹریٹ کی کئی قیمتی گاڑیاں غائب جبکہ 10 گاڑیاں پرائیویٹ نمبر پلیٹس پر رجسٹرڈ کیے جانے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ایوان کی سولہ قائمہ کمیٹیاں موجود جبکہ قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کے نام پر 34گاڑیاں الاٹ کر دی گئیں، لاپتہ سرکاری گاڑیوں میں سے بیشتر کی ایف آئی آر مشکوک اور مبہم ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں کے بعد انتظامی خامیوں اور سرکاری وسائل کے بے دریغ استعمال کا انکشاف ہوا ہے۔سرکاری دستاویز کے مطابق سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کی110گاڑیاں محکمہ ایکسائز میں رجسٹرڈ جبکہ 10گاڑیاں پرائیوٹ نمبرز پر رجسٹرڈ کرائی گئی ہیں جو قانون کے برخلاف ہے، اسمبلی سیکرٹریٹ کی34سرکاری گاڑیاں موجودہ و سابق ارکان سندھ اسمبلی کے زیر استعمال ہیں جو من پسند ارکان کو نوازی گئیں ہیں، سندھ اسمبلی میں تاحال صرف 16 قائمہ کمیٹیاں موجود ہیں اور قواعد کے تحت قائمہ کمیٹیوں کے چیئرمینز کو ہی سرکاری گاڑی کے استعمال کا استحقاق ہے، کئی سابق وموجود ہ ارکان سندھ اسمبلی نے تاحال سرکاری گاڑیاں سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کو واپس نہیں کی۔دستاویز کے مطابق25گاڑیاں سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کے افسران کے زیر استعمال ہیں جبکہ 5گاڑیاں اسپیکر،ڈپٹی اسپیکراور اپوزیشن لیڈر کو الاٹ کی گئی ہیں، رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کی 46گاڑیاں گمشدہ ہیں جو غیر قانونی طور پر استعمال کی جارہی ہیں۔رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کی 10سے 15 گمشدہ گاڑیاں ایسی ہیں جن کی ایف آئی آر مبہم اور غلط ہیں۔سندھ اسمبلی سیکرٹریٹ کے اسٹاف کو الاٹ کی گئی گاڑیوں میں بھی کئی افسران وملازمین کو خلاف ضابطہ گاڑیاں دی گئی ہیں جبکہ استحقاق رکھنے والے بعض افسران کے پاس سرکاری گاڑیاں نہیں ہیں، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ سندھ اسمبلی کے ٹرانسپورٹ افسر نے بتایا کہ ان کے پاس الاٹ کی گئی سرکاری گاڑیوں کی تفصیلی فہرست دستیاب نہیں۔