اسلام آباد(آن لائن) وزیر سائنس و ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے کہا ہے کہ موبائل فون کی سمیں، اسمارٹ کارڈز اور اے ٹی ایم کارڈز پاکستان میں بنانے کے لیے ٹیکنالوجی منگوالی گئی ہے۔ یہا ں صحا فیو ں سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ حکومت نے پاکستانیوں کی معلومات کے تحفظ کیلئے اہم قدم اٹھایا ہے اور اب مذکورہ بالا اشیا چین یا دیگر ممالک سے درآمد نہیں ہوں گی۔
فواد چوہدری کے مطابق وزیر اعظم کی ہدایت پر وزارت آئی ٹی نے ابتدائی ہوم ورک مکمل کرتے ہوئے مقامی سموں کا ڈیزائن بھی تیار کر لیا ہے۔انہوں نے آگاہ کیا کہ نئی پیش رفت کے متعلق تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت مکمل لی گئی۔ ان کا کہنا تھا کہ وزارت آئی ٹی نے ٹیلی کام سیکٹر کو معیار اور قیمت مناسب رکھنے کی ہدایت بھی کی ہے۔وزیرسائنس و ٹیکنالوجی نے بتایا کہ حکومت نے پاکستانی کمپنی ایئرلفٹ کے ساتھ معاہدہ کر لیا جو ملک میں آن لائن بس سروس کا آغاز کرے گی اور بیٹری بس سروس متعارف کرائے گی۔فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ آن لائن بس سروس سے پاکستان میں پبلک ٹرانسپورٹ کا نظام بہتر ہوگا۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو سائنس و ٹیکنالوجی میں واپس لے آئے ہیں اور اب ہم سولر سسٹم اور لیتھیئم ٹیکنالوجی پر کام شروع کر رہے ہیں۔آنیوالے چار سالوں میں پاکستان ان دونوں ٹیکنالوجیز میں آگے ہوگا۔وزیرسائنس نے بتایا کہ ہمارا ہدف ہے کہ 30 فیصد بجلی گرین سورسز سے پیدا کی جائے جس کے لیے بہت جلد جنوبی ایشیا کا سب سے بڑے بائیو ٹیکنالوجی پارک بنایا جائے گا جس سے 10 ارب ڈالر کمائے جا سکتے ہیں۔مستقبل کے منصوبوں کے متعلق انہوں نے بتایا کہ پاکستان ہربل دواؤں پر کام شروع کر رہا ہے۔
ایئر فورس اور دفاعی اداروں کے ساتھ ملکر ایگریکلچر ڈرونز پر بھی کا شروع کریں گے۔طبی سہولیات میں بہتری کیلئے ایئرایمبولینس پر کام شروع کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تمام منصوبوں پر عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سائنس وٹیکنالوجی کے بجٹ میں اگلے سال 15 سو فیصد اضافہ کیا جائے گا۔