اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو شہباز شریف کوگارنٹر ہونے کی وجہ سے کیا کچھ بھگتناپڑے گا؟اٹارنی جنرل انور منصور نے واضح کردیا

18  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (این این آئی)اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا ہے کہ عدالت نے بانڈ کے علاوہ کابینہ کی تمام باتیں قبول کی ہیں، نواز شریف کے فیصلے سے متعلق اپیل کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ایک انٹرویومیں اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے میں بانڈز کی شرط اس لیے رکھی تھی کہ ان سے رقم برآمد ہو سکے۔

انہوں نے کہاکہ عدالت نے بانڈ کے علاوہ کابینہ کے تمام باتیں قبول کی ہیں اور کیس کی سماعت کے دوران بانڈز کا فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی طرف سے جمع کرائے گئے اسٹام پر نواز شریف نے بھی دستخط کیے ہیں یعنی کہ دونوں بھائیوں نے اس پر اتفاق کیا ہے۔ اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو توہین عدالت کا قانون لاگو ہو گا اور چونکہ شہباز شریف گارنٹر ہیں تو ان کو صادق اور امین کے چارج کے علاوہ دیگر کئی دفعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انور منصور نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدا کی تھی کہ نواز شریف کے کیس کے حوالے سے تمام چیزیں ان کے بیرون ملک جانے سے پہلے طے کر لیں تاہم عدالت نے ان معاملات کو جنوری میں دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے فیصلے کی اپیل کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ انڈرٹیکنگ بنیادی طور پر شہباز شریف کا ہے جس کی نواز شریف نے صرف حمایت کی ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی بھی آزاد شخص کے سفر کی اجازت قانون دیتا ہے لیکن کسی بھی مجرم کے بہت سارے حقوق ختم ہو جاتے ہیں جس میں بیرون ملک سفر کا حق بھی شامل ہے۔ عدالت نے نواز شریف کو صرف ایک دفعہ بیرون ملک جا کر علاج کرانے کی ہدایت کی ہے۔ آج اور کل نواز شریف کا نام ای سی ایل میں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے کیس کی فوری سماعت کے لیے جلد درخواست دائر کر دی جائے گی۔ یہ اعتراض بالکل ٹھیک ہے کہ آصف علی زرداری کا کیس یہاں کیوں سنا جا رہا ہے جبکہ ان کا مقدمہ سندھ کا ہے۔ سب کے لیے قانون برابر ہونا چاہیے۔

موضوعات:



کالم



سرمایہ منتوں سے نہیں آتا


آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…

شاہ ایران کے محلات

ہم نے امام خمینی کے تین مرلے کے گھر کے بعد شاہ…

امام خمینی کے گھر میں

تہران کے مال آف ایران نے مجھے واقعی متاثر کیا…

تہران میں تین دن

تہران مشہد سے 900کلو میٹر کے فاصلے پر ہے لہٰذا…