بدھ‬‮ ، 20 اگست‬‮ 2025 

اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو شہباز شریف کوگارنٹر ہونے کی وجہ سے کیا کچھ بھگتناپڑے گا؟اٹارنی جنرل انور منصور نے واضح کردیا

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا ہے کہ عدالت نے بانڈ کے علاوہ کابینہ کی تمام باتیں قبول کی ہیں، نواز شریف کے فیصلے سے متعلق اپیل کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ایک انٹرویومیں اٹارنی جنرل پاکستان انور منصور نے کہا کہ ہم نے نواز شریف کے بیرون ملک جانے میں بانڈز کی شرط اس لیے رکھی تھی کہ ان سے رقم برآمد ہو سکے۔

انہوں نے کہاکہ عدالت نے بانڈ کے علاوہ کابینہ کے تمام باتیں قبول کی ہیں اور کیس کی سماعت کے دوران بانڈز کا فیصلہ کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کی طرف سے جمع کرائے گئے اسٹام پر نواز شریف نے بھی دستخط کیے ہیں یعنی کہ دونوں بھائیوں نے اس پر اتفاق کیا ہے۔ اگر نواز شریف واپس نہیں آئے تو توہین عدالت کا قانون لاگو ہو گا اور چونکہ شہباز شریف گارنٹر ہیں تو ان کو صادق اور امین کے چارج کے علاوہ دیگر کئی دفعات کا سامنا کرنا پڑے گا۔انور منصور نے کہا کہ ہم نے عدالت سے استدا کی تھی کہ نواز شریف کے کیس کے حوالے سے تمام چیزیں ان کے بیرون ملک جانے سے پہلے طے کر لیں تاہم عدالت نے ان معاملات کو جنوری میں دیکھنے کا فیصلہ کیا ہے اور ہم عدالت کے فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے فیصلے کی اپیل کا فیصلہ کابینہ کرے گی۔ انڈرٹیکنگ بنیادی طور پر شہباز شریف کا ہے جس کی نواز شریف نے صرف حمایت کی ہے۔اٹارنی جنرل نے کہا کہ کسی بھی آزاد شخص کے سفر کی اجازت قانون دیتا ہے لیکن کسی بھی مجرم کے بہت سارے حقوق ختم ہو جاتے ہیں جس میں بیرون ملک سفر کا حق بھی شامل ہے۔ عدالت نے نواز شریف کو صرف ایک دفعہ بیرون ملک جا کر علاج کرانے کی ہدایت کی ہے۔ آج اور کل نواز شریف کا نام ای سی ایل میں رہے گا۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے بیرون ملک جانے کے کیس کی فوری سماعت کے لیے جلد درخواست دائر کر دی جائے گی۔ یہ اعتراض بالکل ٹھیک ہے کہ آصف علی زرداری کا کیس یہاں کیوں سنا جا رہا ہے جبکہ ان کا مقدمہ سندھ کا ہے۔ سب کے لیے قانون برابر ہونا چاہیے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



خوشی کا پہلا میوزیم


ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…

شیلا کے ساتھ دو گھنٹے

شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…