پیر‬‮ ، 23 دسمبر‬‮ 2024 

کوئی بھی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،ہائی کورٹ کے اہم ریمارکس‎

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اینکرز کیخلاف توہین عدالت کیس میں کہا ہے کہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،میڈیا ٹرائل صرف ملزم سے زیادتی ہی نہیں، عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف بھی ہے،ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ پیر کو چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت سینئر اینکرز حامد میر، محمد مالک، کاشف عباسی، سمیع ابراہیم اور چیئرمین پیمرا عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا ٹرائل نہ صرف ملزم سے زیادتی ہے بلکہ عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پری ٹرائل کئی لو گوں کو خودکشی پر مجبور کر چکا ہے ۔ چیف جسٹس نے حامد میر سے مکالمہ کیا کہ عدالت کی معاونت کریں کہ میڈیا ٹرائل کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔ ‎چیف جسٹس نے کہاکہ دیکھنا ہے کہ میڈیا ٹرائل آزادی اظہار کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک اس حوالے سے قانون بن چکے ہیں، ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایک اینکر نے کہا کہ لاہو ر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بھی نواز شریف کی ضمانت دے گی اور کہا کہ ڈیل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی حضرات خود سوال فریم کریں کہ کن خطوط پر اس حوالے سے فری ٹرائل کا تحفظ کیا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ آزادی صحافت کی حدود اور سیلف سنسر شپ پر بھی عدالت کی معاونت کی جائے، آزادی اظہار اور عدالتی کارواء کے تقدس میں توازن قائم رکھنا چاہتے ہیں، میڈیا یہ بھی بتائے کہ عدالتوں نے کتنے عام لوگوں کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا خبر کیلئے صرف سیاستدانوں اور طبقہ اشرافیہ کے کیسز نمایاں کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چھٹی والے دن کسی کیس کی سماعت قانون کے دائرہ اختیار میں ہے، میڈیا پر جیلوں میں بند عام قیدی کی مشکلات کیوں پیش نہیں کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ یہ عدالت کسی عام قیدی کی بیماری کا کیس بھی نواز شریف کی طرح ہی سنے گی۔ انہوںنے کہاکہ عدالت اس حوالے سے خود سوالات فریم کر کے عدالتی معاونین کو دے گی، صحافی اور اینکرز اس معاملے میں عدالتی معاونین کا کردار ادا کریں گے۔بعد ازاں سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔‎

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…