جمعہ‬‮ ، 24 اکتوبر‬‮ 2025 

کوئی بھی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،ہائی کورٹ کے اہم ریمارکس‎

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اینکرز کیخلاف توہین عدالت کیس میں کہا ہے کہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،میڈیا ٹرائل صرف ملزم سے زیادتی ہی نہیں، عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف بھی ہے،ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ پیر کو چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت سینئر اینکرز حامد میر، محمد مالک، کاشف عباسی، سمیع ابراہیم اور چیئرمین پیمرا عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا ٹرائل نہ صرف ملزم سے زیادتی ہے بلکہ عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پری ٹرائل کئی لو گوں کو خودکشی پر مجبور کر چکا ہے ۔ چیف جسٹس نے حامد میر سے مکالمہ کیا کہ عدالت کی معاونت کریں کہ میڈیا ٹرائل کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔ ‎چیف جسٹس نے کہاکہ دیکھنا ہے کہ میڈیا ٹرائل آزادی اظہار کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک اس حوالے سے قانون بن چکے ہیں، ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایک اینکر نے کہا کہ لاہو ر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بھی نواز شریف کی ضمانت دے گی اور کہا کہ ڈیل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی حضرات خود سوال فریم کریں کہ کن خطوط پر اس حوالے سے فری ٹرائل کا تحفظ کیا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ آزادی صحافت کی حدود اور سیلف سنسر شپ پر بھی عدالت کی معاونت کی جائے، آزادی اظہار اور عدالتی کارواء کے تقدس میں توازن قائم رکھنا چاہتے ہیں، میڈیا یہ بھی بتائے کہ عدالتوں نے کتنے عام لوگوں کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا خبر کیلئے صرف سیاستدانوں اور طبقہ اشرافیہ کے کیسز نمایاں کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چھٹی والے دن کسی کیس کی سماعت قانون کے دائرہ اختیار میں ہے، میڈیا پر جیلوں میں بند عام قیدی کی مشکلات کیوں پیش نہیں کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ یہ عدالت کسی عام قیدی کی بیماری کا کیس بھی نواز شریف کی طرح ہی سنے گی۔ انہوںنے کہاکہ عدالت اس حوالے سے خود سوالات فریم کر کے عدالتی معاونین کو دے گی، صحافی اور اینکرز اس معاملے میں عدالتی معاونین کا کردار ادا کریں گے۔بعد ازاں سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



کنفیوز پاکستان


افغانستان میں طالبان حکومت کا مقصد امن تھا‘…

آرتھرپائول

آرتھر پائول امریکن تھا‘ اکائونٹس‘ بجٹ اور آفس…

یونیورسٹی آف نبراسکا

افغان فطرتاً حملے کے ایکسپرٹ ہیں‘ یہ حملہ کریں…

افغانستان

لاہور میں میرے ایک دوست تھے‘ وہ افغانستان سے…

یہ ہے ڈونلڈ ٹرمپ

لیڈی اینا بل ہل کا تعلق امریکی ریاست جارجیا سے…

دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ

میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…