بدھ‬‮ ، 02 جولائی‬‮ 2025 

کوئی بھی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،ہائی کورٹ کے اہم ریمارکس‎

datetime 18  ‬‮نومبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے اینکرز کیخلاف توہین عدالت کیس میں کہا ہے کہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے،میڈیا ٹرائل صرف ملزم سے زیادتی ہی نہیں، عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف بھی ہے،ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ پیر کو چیف جسٹس جسٹس اطہر من اللہ نے سماعت کی۔

دور ان سماعت سینئر اینکرز حامد میر، محمد مالک، کاشف عباسی، سمیع ابراہیم اور چیئرمین پیمرا عدالت میں پیش ہوئے ۔چیف جسٹس نے کہاکہ عدالتی کارروائی کا تقدس بہت اہم ہے، کوئی شخص عدالت کا فیصلہ آنے تک بے گناہ ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا ٹرائل نہ صرف ملزم سے زیادتی ہے بلکہ عدالت میں زیر سماعت مقدمات میں مداخلت کے مترادف ہے۔انہوںنے کہاکہ میڈیا پر پری ٹرائل کئی لو گوں کو خودکشی پر مجبور کر چکا ہے ۔ چیف جسٹس نے حامد میر سے مکالمہ کیا کہ عدالت کی معاونت کریں کہ میڈیا ٹرائل کو کیسے روکا جا سکتا ہے۔ ‎چیف جسٹس نے کہاکہ دیکھنا ہے کہ میڈیا ٹرائل آزادی اظہار کے زمرہ میں آتا ہے یا نہیں۔ انہوںنے کہاکہ بیرون ملک اس حوالے سے قانون بن چکے ہیں، ہم توہین عدالت کے قانون کا غیر ضروری استعمال نہیں کرنا چاہتے۔ چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہاکہ ایک اینکر نے کہا کہ لاہو ر کے بعد اسلام آباد ہائیکورٹ بھی نواز شریف کی ضمانت دے گی اور کہا کہ ڈیل ہو چکی ہے۔ چیف جسٹس نے کہاکہ صحافی حضرات خود سوال فریم کریں کہ کن خطوط پر اس حوالے سے فری ٹرائل کا تحفظ کیا جا سکے۔انہوںنے کہاکہ آزادی صحافت کی حدود اور سیلف سنسر شپ پر بھی عدالت کی معاونت کی جائے، آزادی اظہار اور عدالتی کارواء کے تقدس میں توازن قائم رکھنا چاہتے ہیں، میڈیا یہ بھی بتائے کہ عدالتوں نے کتنے عام لوگوں کو طبی بنیادوں پر ضمانت دی ہے۔ انہوںنے کہاکہ میڈیا خبر کیلئے صرف سیاستدانوں اور طبقہ اشرافیہ کے کیسز نمایاں کرتا ہے۔ انہوںنے کہاکہ چھٹی والے دن کسی کیس کی سماعت قانون کے دائرہ اختیار میں ہے، میڈیا پر جیلوں میں بند عام قیدی کی مشکلات کیوں پیش نہیں کی جاتی ہیں۔ انہوںنے کہاکہ یقین دلاتا ہوں کہ یہ عدالت کسی عام قیدی کی بیماری کا کیس بھی نواز شریف کی طرح ہی سنے گی۔ انہوںنے کہاکہ عدالت اس حوالے سے خود سوالات فریم کر کے عدالتی معاونین کو دے گی، صحافی اور اینکرز اس معاملے میں عدالتی معاونین کا کردار ادا کریں گے۔بعد ازاں سماعت 18 دسمبر تک ملتوی کر د ی گئی ۔‎

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…