لاہور(آن لائن)لاہور ہائی کورٹ نے جمعیت علمائے اسلام(ف) کے پلان بی کے خلاف دائر متفرق درخواست پر سماعت کرتے ہوئے حکومت سے جواب طلب کر لیا ہے۔جسٹس امیر بھٹی نے شہری عرفان علی کی درخواست پر سماعت کی۔
جس میں وفاقی حکومت اور مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر متعلقین کو فریق بنایا گیا ہے۔درخواست گزار کی طرف سے ندیم سرور ایڈووکیٹ دلائل دیے۔ عدالت میں موقف اپنایا گیا کہ مولانا فضل الرحمن نے 12 نومبر کو اپنے کارکنوں کو پنجاب سمیت تمام پاکستان کے شہروں کی سڑکیں بند کرنے کی ہدایت کی ہے۔مولانا فضل الرحمان کے پلان بی میں پنجاب سندھ روڈ، رحیم یار خان اور انڈس ہائی وے سمیت دیگر سڑکوں کو بند کرنے کی کال دی گئی ہے جو آئین کے آرٹیکل 15 کی خلاف ورزی ہے۔درخواست گزار نے موقف اپنایا کہ آئین کے تحت شہریوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کا فرض ہے۔عدالت سے استدعا کی گئی ہے کہ مولانا فضل الرحمن کا پلان بی کے تحت سڑکیں بند کرنے کا اقدام غیرقانونی اور غیرآئینی قرار دے کر کالعدم کیا جائے۔خیال رہے کہ جمعیت علمائے اسلام(ف) کے پلان بی کے تحت ہر روز ملک کی اہم شاہراہیں بند کردی جاتی ہیں جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہوتی ہے۔گزشتہ روز نوشکی میں دھرنے کے سبب پاکستان اور افغانستان کے درمیان تجارت معطل ہوگئی جس سے بین الاقوامی شاہراہ کی بندش سے مال بردار تجارتی گاڑیاں پھنس گئی تھیں ۔