پیر‬‮ ، 15 دسمبر‬‮ 2025 

سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی

datetime 17  ‬‮نومبر‬‮  2019 |

لاہور(اے این این)سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں مستغیث جواد حامد کا انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جاری بیان گزشتہ روز مکمل ہو گیا۔ جواد حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی نواز شریف، شہباز شریف،

رانا ثناء اللہ اور حواریوں نے کی اور قتل عام کا یہ منصوبہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی سرپرستی میں پایہ تکمیل کو پہنچایا گیا اور اس قتل عام میں سابق ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ای پی طارق عزیز، ایس پی سلیمان، عمر ورک اور درجنوں پولیس افسران اور اہلکار پیش پیش تھے، جواد حامد نے کہا کہ پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نمبر 510درج کی،اس ایف آئی آر کو اس وقت کی پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ناقص قرار دے کر مسترد کرنے کی رپورٹ دے دی مگر شہباز حکومت نے اپنی ہی بنائی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے ہم نے استغاثہ دائر کیا، بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے جواد حامد نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق اہم ثبوت انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو رکھ دئیے ہیں، امید ہے ہمیں انصاف ملے گا، جواد حامد نے مزید کہا کہ نواز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا مرکزی کردار ہے اسے باہر جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ 14شہریوں کے قتل عام پر کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا اور ایک سزا یافتہ قومی مجرم کے علاج کے مسئلہ پر سب سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔عدالت میں صاحبزادہ انوار اختر ایڈووکیٹ، محرم علی بالی ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ موجود تھے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسے بھی اٹھا لیں


یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…