سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں بڑی پیشرفت سامنے آگئی

17  ‬‮نومبر‬‮  2019

لاہور(اے این این)سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے سلسلے میں مستغیث جواد حامد کا انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں جاری بیان گزشتہ روز مکمل ہو گیا۔ جواد حامد نے اپنے بیان میں کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی منصوبہ بندی نواز شریف، شہباز شریف،

رانا ثناء اللہ اور حواریوں نے کی اور قتل عام کا یہ منصوبہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کی سرپرستی میں پایہ تکمیل کو پہنچایا گیا اور اس قتل عام میں سابق ڈی آئی جی رانا عبدالجبار، ای پی طارق عزیز، ایس پی سلیمان، عمر ورک اور درجنوں پولیس افسران اور اہلکار پیش پیش تھے، جواد حامد نے کہا کہ پولیس نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر نمبر 510درج کی،اس ایف آئی آر کو اس وقت کی پنجاب حکومت کی بنائی گئی جے آئی ٹی نے ناقص قرار دے کر مسترد کرنے کی رپورٹ دے دی مگر شہباز حکومت نے اپنی ہی بنائی جے آئی ٹی کی رپورٹ کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں انصاف نہیں ملا جس کی وجہ سے ہم نے استغاثہ دائر کیا، بعدازاں گفتگو کرتے ہوئے جواد حامد نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق اہم ثبوت انسداد دہشت گردی عدالت کے روبرو رکھ دئیے ہیں، امید ہے ہمیں انصاف ملے گا، جواد حامد نے مزید کہا کہ نواز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قتل عام کا مرکزی کردار ہے اسے باہر جانے کی اجازت نہیں ملنی چاہیے، انہوں نے کہا کہ افسوس ہے کہ 14شہریوں کے قتل عام پر کوئی ٹس سے مس نہیں ہورہا اور ایک سزا یافتہ قومی مجرم کے علاج کے مسئلہ پر سب سر جوڑ کر بیٹھے ہوئے ہیں۔عدالت میں صاحبزادہ انوار اختر ایڈووکیٹ، محرم علی بالی ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ موجود تھے۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…