نواز شریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت سے متعلق لاہور ہائیکورٹ کا فیصلہ،حکومت اب کیا کرے گی؟شاہ محمود قریشی نے اہم اعلان کردیا

16  ‬‮نومبر‬‮  2019

ملتان (آن لائن)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں، ایسی تبدیلی کے خواہش مندوں کی خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی، عدالتی فیصلے کا احترام کرتے ہیں۔ نواز شریف بارے فیصلے پر مشاورت جاری ہے او روزیر اعظم یہ فیصلہ کرینگے کہ اب اس معاملے پر آگے کیسے بڑھنا ہے، مولانا فضل الرحمان کے پلان اے کی طرح بی بھی عوام کو پسند نہیں آیا، بھارت سے اختلافات کی بڑی وجہ مسئلہ کشمیر ہے۔

ملتان میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ نواز شریف نے بیان حلفی میں کہا ہے کہ جوا ن کے بھارئی شہباز شریف نے کہا وہ اس کے پابند ہیں۔ لاہور ہائیکورٹ کے فیصلے پر مشاورت کا عمل جاری ہے اور وزیر اعظم عمران خان یہ فیصلہ کریں گے کہ اب اس معاملے پر آگے کیسے بڑھنا ہے اور اس حوالے سے فیصلہ آج تک کرلیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوں نے کہاکہ زلفی بخاری کوئی سزایافتہ شخص نہیں تھا ان کا کیس زیر التواء تھا اور نواز شریف کے کیس سے بالکل الگ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہم عدالتی فیصلوں کا احترام کرتے ہیں اور آئندہ بھی کرینگے۔ نواز شریف کے مقدمے کا ایک قانونی اور ایک انسانی پہلو ہے۔ حکومت نے نواز شریف کو پاکستان میں موجود تمام طبی سہولیات دیں۔ ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ اگر بلاول بھٹو کے پاس ٹھوس ثبوت ہیں کہ ہم آصف علی زرداری کو علاج کی سہولت نہیں دے رہے ہیں تو وہ بھی قانون کا راستہ اپنا سکتے ہیں مگر میرے خیال میں وہ ایسے ہی شور مچا رہے ہیں حکومت آصف علی زرداری کا بہترین علاج کرارہی ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم نے دھرنے والوں کو بھی سہولتیں فراہم کیں، ان کے راستے میں کوئی رکاوٹ پیدا نہیں کی اور دھرنا پرامن طریقے سے ختم ہوا تاہم اب مولانا نے پلان بی لانچ کردیا ہے جسے عوام نے مسترد کردیا ہے اور اب ان کے پلان اے کی طرح پلان بی بھی عوام کو پسند نہیں آیا۔ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ ان ہاؤس تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ہے جو لوگ ان ہاؤس تبدیلی چاہتے ہیں ان کی یہ خواہش کبھی پوری نہیں ہوگی۔

انہوں نے کہا کہ بھارت سے اختلافات کی وجہ مسئلہ کشمیر ہے اور پاکستان کشمیریوں کے ساتھ کھڑا ہے اور ان کو حق خود ارادیت دلانے تک ان کی حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے بھارت کے ساتھ ہمیشہ امن کی بات کی مگر بھارت نے ہمیشہ ہمارے امن کے پیغام کا منفی جواب دیا۔ پاکستان مسئلہ کشمیر کا حل پرامن طریقے سے چاہتا ہے کیونکہ جنگ کسی مسئلے کا حل نہیں ہوتی بلکہ جنگوں سے مسائل مزید بڑھتے ہیں۔ہم مقبوضہ  کشمیر میں بھارت کی جانب سے ظلم اور بربریت کے اقدام کی شدید مذمت کرتے ہیں۔

موضوعات:



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…