لاہور(این این آئی) پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکومت کے اناڑی کھلاڑیوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ حکومتی رٹ قائم کریں مگر عمران خان نے ان اناڑی کھلاڑیوں کا مشورہ نہ مان کر فہم و فراست کا ثبوت دیا،
جنرل مشرف کو بھی اکثر لوگ مشورہ دیتے تھے کہ وہ حکومتی رٹ قائم کریں۔ اپنے بیان میں چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں یہ پہلا دھرنا ہوا ہے جس میں مولوی اور پولیس آمنے سامنے تھے مگر کوئی جھگڑا نہیں ہوا نہ ہی لاٹھی اور گولی چلی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اور وزیر داخلہ بریگیڈیئر (ر) اعجاز شاہ کو کریڈٹ جاتا ہے کہ انہوں نے بڑی خوش اسلوبی سے حالات کو کنٹرول کیا۔ چودھری شجاعت حسین نے کہا کہ وزیرداخلہ اعجاز شاہ مبارکباد کے مستحق ہیں جنہوں نے اپنے تجربے اور حکمت عملی سے سارے حالات کو بڑے اچھے طریقے سے کنٹرول کیا اور ایک گلاس تک نہیں ٹوٹا، اگر حالات خراب ہو جاتے تو تصادم روکنا ممکن نہیں تھا دھرنے کے دوران ہمارا مسلسل ان سے رابطہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان سارے حالات کو خوش اسلوبی سے کنٹرول کرنے میں اسلام آباد کی انتظامیہ بھی مبارکباد کی مستحق ہے جنہوں نے ہزاروں افراد کے سامنے صبر و تحمل کا مظاہرہ کیا۔ پاکستان مسلم لیگ کے صدر و سابق وزیراعظم چودھری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکومت کے اناڑی کھلاڑیوں نے وزیراعظم عمران خان کو مشورہ دیا تھا کہ حکومتی رٹ قائم کریں مگر عمران خان نے ان اناڑی کھلاڑیوں کا مشورہ نہ مان کر فہم و فراست کا ثبوت دیا، جنرل مشرف کو بھی اکثر لوگ مشورہ دیتے تھے کہ وہ حکومتی رٹ قائم کریں۔