پلان بی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان کے (ق) لیگ سے رابطے، پیپلز پارٹی کو بھی بے خبر رکھاگیا،کیا ہورہا ہے؟ حیرت انگیز انکشافات

15  ‬‮نومبر‬‮  2019

اسلام آباد (آن لائن) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ سلیکٹڈ وزیراعظم اگلے سال تک نہیں رہے گا اگلے سال نیا وزیراعظم ہو گا، مولانا کے پلان بی کے حوالے سے مولانا کا رابطہ (ق) لیگ سے ہے، پیپلز پارٹی کو نہیں بتایا گیا کہ (ق) لیگ سے کیا بات ہوئی ہے، پیپلز پارٹی 30 نومبر کو اپنا یوم تاسیس آزاد کشمیر کے عوام کے ساتھ منائے گی اورا س میں اپنا موقف دنیا کے سامنے رکھے گی، ملک میں پہلی مرتبہ سلکیٹڈ حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں،

ملک کی خارجہ پالیسی تاریخی بحران سے گزر رہی ہے دنیا میں کوئی ایسا قانون نہیں کہ جرم کہیں اور ہوا ہو اور اس کا ٹرائل کہیں اور ہو رہا ہو۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ رہبر کمیٹی میں پیپلز پارٹی کے نیئر بخاری اور فرحت اللہ بابر کی بہت اچھی کوآرڈینیشن رہی جس کو ہم سراہتے ہیں ہم نے مولانا فضل الرحمن سے وعدہ کیا تھا کراچی سے لے کر اسلام آباد تک ان کے ساتھ رہیں گے اور میں نے دھرنے میں دو بار تقریر کی اور پیپلز پارٹی کے کارکن جگہ جگہ استقبال کرتے رہے، پیپلز پارٹی کی عوامی رابطہ مہم جاری ہے گلگت بلتستان سے لے کر تمام صوبوں میں احتجاجی پروگرام ہوں گے انہوں نے کہاکہ یوم تاسیس کے موقع پر پاکستان پیپلز پارٹی کے اپنا موقف دنیا کے سامنے رکھے گی۔ پیپلز پارٹی کا موقف کشمیری عوام کے سامنے ہو گا کیونکہ پیپلز پارٹی نے ہمیشہ کشمیریوں کی آزادی کے لئے جدوجہد جاری رکھی ہے جب تک ان کو انصاف نہیں مل جاتا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ موجودہ حکومت نے آئی ایم ایف کے سامنے گھٹنے ٹیک دیئے ہیں جبکہ پیپلز پارٹی ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر بھٹو کے ویژن کے مطابق عوام کے معاشی حقوق کی جدوجہد کرتی رہے گی۔ آج دائیں بازو کے لوگ مزدوروں، کسانوں کے حقوق کے لئے خاموش ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم پیپلز پارٹی کی تنظیم سازی کے حوالے سے یوم تاسیس پر اپنی پالیسی واضح کریں گے۔ پلان بی کے حوالے سے مولانا فضل الرحمان نے پیپلز پارٹی کی قیادت سے کوئی رابطہ نہیں کیا اور (ق) لیگ سے ہونے والی بات چیت کے حوالے سے بھی آگاہ نہیں کیا۔ آزادی مارچ کامیاب رہا ہے اس سے وزیراعظم کے جانے کا امکان بڑھ گیاہے۔ تیرہ دن میں جو میڈیا پر سینسر شپ تھی اس کو توڑا

گیا ہے پیپلز پارٹی اپنی جدوجہد جاری رکھے گی یہ سلکیٹڈ وزیراعظم کو جانا پڑے گا آئندہ سال نیا وزیراعظم ہو گا۔ موجودہ حکومت انتقامی سیاست کے ہتھکنڈے استعمال کر رہی ہے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کو بغیر سزا کے جیل کاٹ رہے ہیں جبکہ سرکاری ڈاکٹروں کی ہدایت کے باوجود ہسپتال منتقل کرنے میں چھ ماہ لگا دیئے گئے۔ دنیا کا کوئی قانون ایسا نہیں کہ جرم کہیں اور ہوا ہو اور اس کا ٹرائل کہیں اور ہو۔ یہ وفاق پر سوالیہ نشان ہے کل کو بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے کیسز بھی لاہور اور پنڈی میں ہوں گے۔ سب کے ساتھ ایک جیسا احتساب

اور انصاف ہونا چاہئے ایک صوبے کے لئے الگ اور دوسرے صوبے کے لئے الگ قانون نہیں ہونا چاہئے۔ موجودہ دور میں ملک کی خارجہ پالیسی تاریخی بحران کا شکار ہے۔ پیپلز پارٹی نہیں چاہتی کہ ایک سلیکٹڈ کے بعد دوسرا سلیکٹڈ آ جائے ہم صاف اور شفاف الیکشن کی بات کرتے ہیں۔ معاشی بہتری کی بات کرنے والے یہ سوال بیروزگاروں سے پوچھیں جن پر مہنگائی کا بوجھ پڑا ہوا ہے اور جو معاشی عذاب سے گزر رہے ہیں۔ موجودہ حکومت نے نوکریاں دینے کی بجائے لوگوں کو بیروزگار کر دیا ہے موجودہ حکومت کا سلوگن تھا کہ دو نہیں ایک پاکستان لیکن اب دو پاکستان ہیں جس میں ٹماٹر سترہ روپے کلو فروخت ہو رہے ہیں۔ طارق ورک #/s#



کالم



رِٹ آف دی سٹیٹ


ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…

ایران اور ایرانی معاشرہ(آخری حصہ)

ایرانی ٹیکنالوجی میں آگے ہیں‘ انہوں نے 2011ء میں…

ایران اور ایرانی معاشرہ

ایران میں پاکستان کا تاثر اچھا نہیں ‘ ہم اگر…

سعدی کے شیراز میں

حافظ شیرازی اس زمانے کے چاہت فتح علی خان تھے‘…

اصفہان میں ایک دن

اصفہان کاشان سے دو گھنٹے کی ڈرائیور پر واقع ہے‘…

کاشان کے گلابوں میں

کاشان قم سے ڈیڑھ گھنٹے کی ڈرائیو پر ہے‘ یہ سارا…