اسلام آباد (این این آئی) جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاہے کہ حکومت استعفیٰ پر آمادہ نہیں، ہم اپنے موقف پر قائم ہیں،نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔ ذرائع کے مطابق حکومتی اتحادی جماعت مسلم لیگ(ق) کے مرکزی رہنما پرویز الٰہی اور مولانا فضل الرحمن کے درمیان ٹیلیفونک گفتگو ہوئی جس میں مذاکراتی عمل شروع کر نے پر اتفاق کیا گیا۔ بعد ازاں مولانافضل الرحمن اور چوہدری برادران کے ملاقات ہوئی جس میں مختلف امور زیر غور آئے۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے
مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ چوہدری برادران دھرنے کے دوران بھی آتے رہے،اب بھی نیک نیتی سے آئے ہیں مگر حکومت اپنی ضد پہ ہے۔ انہوں نے کہاکہ ملک کی تاریخ کا سب بڑا مارچ اور دھرنا ہم نے کیا،ہم ابھی تک احتجاج میں ہیں۔ انہوں نے کہاکہ عوام کے فیصلے عوامی نمائندے کریں نہ دوسرے،ہماری خواہش ہے کہ ملک جمہوری طور پر آگے بڑھے۔ انہوں نے کہاکہ سینیٹر طلحہ نے چائے پر بلایا تھا۔ چوہدری پرویز الٰہی نے کہاکہ اتنا بڑا جلسے نے واضح کردیا کہ یہ واحد اپوزیشن لیڈر ہیں،یہ واحد جماعت اور دھرنا ہے کہ پرامن رہا،یہ دھرنے میں صفائی خود کرتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ نوازشریف کے معاملے پر بداخلاقی اور کم ظرفی کا مظاہرہ کیا جارہا ہے، نوازشریف کو باہر جانے کی اجازت دینی چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ اگر یہ استعفیٰ دے دیتے تو دھرنے کا معاملہ اتنا نہ پھیلتا،ہم صوبائی اور ضلعی حکومتوں کو کہتے ہیں انتہائی احتیاط سے رہیڈ، ہمارے لوگ پرامن ہے،چوہدری برادران سمجھتے ہیں اتنا بڑا اجتماع پرامن نہیں دیکھا،ملک بھر سے لاکھوں کی تعداد میں کارکن جمع ہوئے اور سیاست میں نئی روایت کی بنیاد ڈالی۔چوہدری شجاعت نے کہاکہ یہ پہلا موقع تھا کہ مولوی اور پولیس ایک ساتھ ہوں اور لڑائی نہ ہو،اللہ کا شکر ہے کوئی ناخوشگوار واقعہ پیش نہیں آیا،مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کرنے آیا ہوں۔ انہوں نے کہاکہ ایسا نظام لایا جائے جو عوام کی توقعات پر پورا اترے۔ انہوں نے کہاکہ مولانا کی قیادت کو مان گئے ہیں۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ملک بھر میں اجتماع شروع ہو چکے ہیں،تمام شاہراہوں پر اجتماع جاری ہیں،مسافروں، ایمبولنس کو راستہ دینے کا کہا ہے،معاملے کو تشدد کی طرف نہ لیکر جایا جائے۔ انہوں نے کہاکہ ٹماٹر تین سو روپے کلو مل رہا ہو تو عوام کیا کرے گی؟۔چوہدری شجاعت نے کہاکہ نواڑشریف کو بیرون ملک جانے کی اجازت دی جائے۔صحافی نے سوال کیاکہ کیا آپ 2020 تک الیکشن ہوتا دیکھ رہے ہیں۔مولانا فضل الرحمن نے جواب دیا کہ 2020 تو بہت دور ہے اس سے پہلے الیکشن دیکھ رہا ہوں۔چوہدری شجاعت حسین نے کہاکہ نوازشریف کے معاملے پر عمران خان کو عہدے کے مطابق بڑا دل رکھ کر فیصلہ کرنا چاہئے۔