لاہور(این این آئی) پاکستان ریلوے کے چیف ایگزیکٹو آفیسر اعجاز احمد بریڑو نے کہا ہے کہ لوکوموٹیوز میں ہوائی جہازوں کی مانند بلیک باکس نصب ہیں جو ایونٹ کی ریکارڈنگ کرتے ہیں جس کے مطابق سانحہ تیز گام کے موقع پر دو بار الارم چین کھینچی گئی ہے پہلی دفعہ 06:18منٹ پر جس پر ڈرائیور نے ٹرین کی ایمرجنسی بریکیں اپلائی کردیں
جبکہ دوسری دفعہ 06:21منٹ پرالارم کھینچا گیا اسوقت تک ٹرین تقریباً رک چکی تھی، 06:25منٹ پر بذریعہ مرکزی کنٹرول روم ہم تک یہ پیغام پہنچ چکا تھاکہ ٹرین کے ساتھ حادثہ پیش آچکا ہے،آگ سے تین کوچز متاثر ہوئیں اور سب سے زیادہ 57ہلاکتیں اس کوچ میں ہوئیں، جس میں گیس سلنڈر چلایاگیا۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ٹرین میں شارٹ سرکٹ سے آگ نہیں لگی ٍاگر کسی قسم کی بھی شارٹ سرکٹنگ ہوگی تو پاور پلانٹ بند ہوجائے گا لیکن اس حادثے پر پاور پلانٹ ٹرپ نہیں ہوا،اگر شارٹ سرکٹنگ ہوتی تو اس کا اتنا نقصان نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ 52 جاں بحق افراد کے ڈی این اے ٹیسٹ کرواکر ڈیڈباڈیز ان کے آبائی علاقوں کو بھجوادی گئی ہیں جو باقی رہ گئیں ہیں وہ بھی آج یاکل چلی جائیں گی۔انہوں نے کہا کہ۔ ہم نے یہ واضح کردیاہے کہ آئندہ کسی ایک بندے کے نام بکنگ نہیں کریں گے۔ جاں بحق اور زخمی افراد کے کلیم کا کام مکمل ہونے تک پاکستان ریلوے بھرپور تعاون کرے گا۔ پہلی دفعہ 06:18منٹ پر جس پر ڈرائیور نے ٹرین کی ایمرجنسی بریکیں اپلائی کردیں جبکہ دوسری دفعہ 06:21منٹ پرالارم کھینچا گیا اسوقت تک ٹرین تقریباً رک چکی تھی، 06:25منٹ پر بذریعہ مرکزی کنٹرول روم ہم تک یہ پیغام پہنچ چکا تھاکہ ٹرین کے ساتھ حادثہ پیش آچکا ہے،آگ سے تین کوچز متاثر ہوئیں اور سب سے زیادہ 57ہلاکتیں اس کوچ میں ہوئیں، جس میں گیس سلنڈر چلایاگیا۔