پنگریو(این این آئی )سابق وزیرداخلہ سندھ اورگرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کے مرکزی رہنما ڈاکٹر ذوالفقار علی مرزانے کہا ہے کہ آصف علی زرداری جیل جانے اوربیرون ملک جانے کے بعد خطرناک ہوجاتے ہیں آصف علی زرداری نے ہرسنگین جرم جیل اوربیرون ملک رہ کرکیاعالم بلوچ اورپروفیسر شفیع قریشی کا قتل بھی آصف علی زرداری نے جیل میں رہ کرکرایاتھا ۔
اب ان کے جیل میں جانے کے بعد مجھے خدشہ تھاکہ وہ میرے خلاف کوئی کاروائی کراسکتے ہیں اورانہوں نے میرے زرعی فارم اوربنگلے پرقبضہ کرادیاجسے میرے حامیوں نے اپنی جانوں کی پرواہ نہ کرتے ہوئے خالی کرایا ہے۔ وہ پنگریوکے قریب واقع اپنے زرعی فارم پرمیڈیا سے بات چیت کررہے تھے ۔ڈاکٹر ذوالفقارعلی مرزا نے کہا کہ زرعی فارم میری اورمیرے خاندان کی ملکیت ہے جسے ہم نے خود خریداہے مگر موجودہ وفاقی وزیر۔موجودہ رکن سندھ اسمبلی اورسابق وزیرداخلہ سندھ کے زرعی فارم اوربنگلے پر پولیس اورانتظامیہ کی مدد سے قبضہ کرایا گیا۔پولیس میرے زرعی فارم پرقبضہ کرنے والوں کو مدد فراہم کرتی رہی ۔ایس ایس پی بدین نے قابضین کو گرفتار کرنے اوران کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی مگر انہوں نے اپنے وعدے پرعمل نہیں کیااورالٹاپولیس مسلح قابضین کو مدد فراہم کرتی رہی ۔ڈاکٹر ذوالفقارعلی مرزا نے کہا کہ وہ اپنے فارم پرقبضہ کرنے والوں کوکبھی معاف نہیں کریں گے اوران سے حساب کتاب برابرکریں گے ۔انہوں نے کہا کہ انہیں آصف علی زرداری سے اس طرح کی مزید کاروائیاں کرانے کا خدشہ موجود ہے مگر میں ذہنی طور اس طرح کی صورتحال کا مقابلہ کرنے کے لیے تیار ہوں ۔
انہوں نے کہا کہ مسلح قابضین فرار ہوتے وقت میرے بنگلے سے کرسیاں۔لوٹے اوردیگر سامان اٹھاکرلے گئے ہیں جس سے ان کی ذہنی پستی کا اندازہ کیا جاسکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے زرعی فارم اوربنگلے پرقبضے کی ایف آئی آر پنگریو تھانے میں درج کرائی ہے۔ ہم دیکھ رہے ہیں کہ انتظامیہ اس پرکیا کاروائی کرتی ہے ۔اگر انتظامیہ نے ملزمان کو گرفتار نہ کیا تو ہم خود کاروائی کرسکتے ہیں ۔ڈاکٹر ذوالفقارعلی مرزا نے کہا کہ وہ پنگریو شوگرمل پرقبضہ کرنے والوں سے قبضہ ختم کراسکتے ہیں لیکن وہ ایک ذمہ دار اورقانون پسند شہری ہیں اس لیے وہ قانون ہاتھ میں نہیں لے رہے ۔
ایک سوال کے جواب میں ڈاکٹرذوالفقار علی مرزانے کہا کہ فاطمہ بھٹو اگر سیاست میں سرگرم ہوتی ہیں تو یہ سندھ کے عوام کے مفادمیں ہوگا ۔انہوں نے مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ کے حوالے سے کیے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ وہ پہلے دن سے اس لانگ مارچ کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔ دریں اثنا ڈاکٹر ذوالفقارعلی مرزا اپنے زرعی فارم اوربنگلے پر مسلح افراد کی جانب سے کیا جانے والا قبضہ ختم ہونے کے بعد پہلی بار جب وہاں پہنچے تو مرزاگروپ کے کارکنوں اورمقامی باشندوں کی بڑی تعدادنے ان کا فقیدالمثال استقبال کیا اوربھنگڑے ڈالے۔