اسلام آباد ( آن لائن) وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ نائن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ایک گھنٹہ بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا گیا کہ
جلسہ گاہ میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرانے والے افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے، ڈپٹی کمشنر کے دعویٰ کے بعد میڈیا پر خبر آئی تو ڈپٹی کمشنر اسلام آباد نے ٹویٹ ڈیلیٹ کر کے گرفتاری کی خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ گاہ سے کسی بھی شخص کی گرفتاری نہیں کی گئی۔ گزشتہ روز سوشل میڈیا پر افغان طالبان کا جھنڈا جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں لہرائے جانے کی ویڈیو وائرل ہوئی جس کے بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد حمزہ شفقات نے ٹویٹر اکاؤنٹ میں دعویٰ کیا کہ جھنڈا لہرانے والے افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے تاہم ٹی وی چینلز پر خبر چلنے کے بعد ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے خبر کی تردید کرتے ہوئے کہا گیا کہ مختلف سکیورٹی اداروں سے چیک کیا گیا ہے کسی بھی ادارے کی جانب سے جمعیت علمائے اسلام (ف)، انصار الاسلام یا کسی بھی تنظیم کے افراد کی گرفتاری نہیں کی گئی جبکہ ڈی سی اسلام آباد کی جانب سے گرفتاری کی تصدیق کا ٹویٹ بھی ڈیلیٹ کر دیا گیا جس نے تمام واقعے کو مشکوک بنا دیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت کے سیکٹر ایچ نائن میں جمعیت علمائے اسلام (ف) کے آزادی مارچ میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرانے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہونے کے ایک گھنٹہ بعد ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی جانب سے سوشل میڈیا اکاؤنٹ پر دعویٰ کیا گیا کہ جلسہ گاہ میں افغان طالبان کے جھنڈے لہرانے والے افراد کو حراست میں لے لیا گیا ہے