اسلام آباد (این این آئی) پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے کہا ہے کہ پاکستان میں آئین اور قانون کہ بالا دستی ہونی چاہیے،پارلیمنٹ طاقت کا سر چشمہ ہو گی اور اسٹیبلشمنٹ قانون اور آئین کی پابند ہو گی۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود خان اچکزئی نے آزادی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ متحدہ اپوزیشن کے تمام کارکنان کو خوش آمدید کہتا ہوں۔
انہوں نے کہاکہ پاکستان میں آئین اور قانون کہ بالا دستی ہونی چاہئے،پارلیمنٹ طاقت کا سر چشمہ ہو گی اور اسٹیبلشمنٹ قانون اور آئین کی پابند ہو گی۔ انہوں نے کہاکہ عوام حکومت کا خاتمہ چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پرویز خٹک مذاکراتی کمیٹی کے سربراہ ہیں، مولانہ صاحب ان کے سامنے مطالبات رکھیں،اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مداخلت نہیں کرے گی۔ انہوں نے کہاکہ ہم فیصلہ کریں کہ یہ ملک قانون اور آئین کے مطابق چلے گا۔عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہاکہ مولانا صاحب نے اکرام خان دورانی کی سربراہی میں رہبر کمیٹی اجلاس بلایا،ہم نے مطالبات رکھے کہ وزیراعظم مستعفی ہوں،نئے انتخابات کرائیے جائیں جو فوج کے تحت نہ کرائے جائیں،الیکشن کمیشن اپنی نگرانی عام انتخابات کرائے۔ انہوں نے کہاکہ ریاست مدینہ کی بات کرتے ہیں، کیا ریاست مدینہ کے وزیراعظم عمران خان ہوں گے،پاکستان جب قائم نہیں ہوا تھا تب اس وقت دیوبند کے علماء اور باچا خان کے پیروکاروں نے انگریزوں شکست دی،ہم نے پاکستان کیلئے قربانیاں دی اور مزے یہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ اپوزیشن کی جماعتوں نے 4 کروڑ 72 لاکھ ووٹ حاصل کئے، تمام اپوزیشن جماعتیں کنٹینر پر موجود ہیں،ہم بہت باریک بینی سے حالات کا جائزہ لے رہے ہیں، ہمارے پاس بہت زیادہ آپشن ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم تمام پارلیمنٹ سے استعفیٰ دے دیں گے، تمام بڑے بڑے شہروں کو لاک ڈاون کر سکتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ پنجاب کے وزیر اطلاعات کہتے ہیں کہ باچا خان اور ولی خان پاکستان کو دل سے تسلیم نہیں کیا،پاکستان کے آئین کی تشکیل میں ہمارے اکابرین نے حصہ لیا،آپ کیسے کسی کی نیت جان سکتے ہیں،نیتوں کو خدا جانتا ہے، آپ کو خدائی اختیار کیسے رکھتے ہیں؟