اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے دھرنا دینے کی مخالفت کر دی، ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ جمعیت علمائے اسلام بڑی اپوزیشن جماعتوں کو دھرنے پر قائل نہیں کر سکی ہے، بڑی جماعتوں کا موقف ہے کہ دھرنا دینے کا فیصلہ جے یو آئی کا ہے، میڈیا ذرائع کے مطابق جے یو آئی کا کہناہے کہ ہمارا دھرنا مزید کچھ دن جاری رہے گا، اس تمام عمل میں رہبر کمیٹی اور قائدین رابطے میں رہیں گے،
بڑی سیاسی جماعتوں نے ڈی چوک جانے اور اور معاہدہ توڑنے کی بھی مخالفت کر دی ہے۔ دوسری جانب جمعیت علمائے اسلام کے مرکزی جنرل سیکرٹری مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ اگر وزیر اعظم عمران خان نے 2دن میں ا ستعفیٰ نہ دیا تو ہم پورے ملک کا لاک ڈاؤن اور ہڑتال کرینگے یہاں تک کے اجتماعی استعفے آسکتے ہیں نماز فجر کے وقت آزادی مارچ سے کچھ رضاکاروں کو گرفتار کیا گیا ہے، اگر حکومت نے انہیں رہا نہ کیا تو حکومت کیساتھ معاہدہ توڑ دیا جائے گا ان خیالات کااظہار انہوں نے نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ آزادی مارچ میں طالبان کے جھنڈے پر اپنا رد عمل دیتے ہوئے جے یو آئی رہنما نے کہا کہ وہ 9 اتحادی جماعتوں کے علاوہ کسی پرچم کے ذمہ دار نہیں اور نہ کوئی اور پرچم دیکھا ہے۔وزیراعظم نے استعفیٰ نہ دیا تو اگلا لائحہ عمل کیا ہوگا؟ اس سوال کے جواب میں مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ دو دن بعد کیا کرنا ہے یہ فیصلہ رہبر کمیٹی کرے گی انہوں نے کہا کہ حکومتی کمیٹی اپوزیشن جماعتوں کو دھمکی نہ دے اگر حکومت دھمکی کے ذریعے ہمیں ڈرانا چاہتے ہیں تو ہمیں دھمکیوں کا کوئی پرواہ نہیں ہے اور حالات کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے جمعیت علماء اسلام اور اپوزیشن جماعتوں نے جمہوری انداز میں جدوجہد کی ہے آزادی مارچ میں کسی ایک چیز کو بھی نقصان نہیں پہنچا یا گیا اگر حکومت ہمیں مجبور کرے گی تو پھر ہم بھی اپنا راستہ خود پیدا کرینگے انہوں نے کہا کہ اگر وزیر اعظم عمران خان نے 2دن میں ا ستعفیٰ نہ دیا تو ہم پورے ملک کا لاک ڈاؤن اور ہڑتال کرینگے یہاں تک کے اجتماعی استعفے آسکتے ہیں۔