رائے ونڈ (این این آئی) رائے ونڈ میں تبلیغی اجتماع شروع ہوگیا پہلے روز دو لاکھ سے زائد افراد کی شرکت ،مولانا فضل الرحمان کے دھرنے کی وجہ سے شرکاء کی تعداد میں کمی واقع ہوئی ہے تبلیغی اجتماع کے پہلے روز مختلف نشستوں سے خطاب کرتے ہوئے مولانا نذر الرحمان،مولانا محمد ابراہیم ودیگر نے کہا کہ کلمہ کی دعوت سے ہی انقلاب آسکتاہے توحید ایک نور ہے جو دل و جان کو ایمان کی روشنی سے
منور کرتاہے آج کا بھٹکا ہوا مسلمان اپنی نجات کو رب کی بجائے سبب میں ڈھونڈ رہا ہے جو کہ ناکامی کا راستہ ہے رب کائنات کی عظمت کا اعتراف اور عقیدہ توحید رکھے بغیر ایمان مکمل نہیں ہوتادنیا کی زندگی عارضی اور برف کی مانند ہے جو پگھل رہی ہے اس عارضی زندگی کو سب کچھ سمجھنے والا انسان ہی گھاٹے میں ہے دنیا کی رنگینیوں سے نکل آئو زندگی کے مقصدکو سمجھو آخرت کی تیاری کرلو ،کل کی شرمندگی اور پچھتاوے سے بچنے کیلئے اپنی زندگی کو شریعت محمد ی کے مطابق ڈھال لو ۔مقررین نے مزید کہا کہ یہ دنیا جس کو ہم نے سب کچھ سمجھ لیا ،فانی ہے ،ہم سب نے اپنی اپنی باری پر مرنا ہے ،اور ایک دن اپنے پروردگار کے سامنے پیش ہونا ہے ،روزانہ ہم اپنے پیاروں کو اپنے ہاتھوں سے منوں مٹی تلے دبا کر آتے ہیں لیکن پھر بھی ہمیں موت پر یقین نہیں آرہا ،جس لمبے سفر پرہم سب نے اکیلے جانا ہے ہمیں اس کی تیاری کی بالکل فکر نہیں ،دنیا میں سب جھوٹ مگر موت برحق ہے ،اللہ کو ماننے کا مطلب موت پر یقین ہے ،اور موت پر یقین یہ ہے کہ ہم برے کام چھوڑ کر وہ کام کریں جس سے اللہ اور اس کا حبیب خوش ہوں اور ہمارا شمار بھی ان بندوں میں ہوجائے جن کے دائیں ہاتھ میں انکا نامہ اعمال تھمایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ یہ دنیا کا مال و دولت ،اولاد ،رتبہ غرضیکہ ہر شے یہیں پر رہ جانی ہے ساتھ جانا ہے تو ہمارے اعمال نے ،لیکن اس بات کی کسی کو کوئی فکر نہیں ،حکومت کی فکر ہے ،کاروبار کاغم
ہے ،بیوی بچوں کا خیال ہے ،مگر اپنی موت کی کوئی پرواہ نہیں ۔انہوں نے کہا کہ یہ دنیا ایک دھوکہ ہے ،اس دھوکے سے جتنی جلدی ہوباہر نکل آئو ،کہیں دیر نہ ہوجائے ،اس دنیا کے خالق ومالک کے سامنے پیش ہونا ہے ،تو کیوں نہ وہ کام بھی کرلیں جو ہماری نجات کا ذریعہ بن جائیں ،انہوں نے کہا کہ اچھے اخلاق پیدا کرو ،عبادات کو معمول بنائو ،ایک دوسرے کے کام آنے کی عادت اپنائو ،کڑوی بات کو برداشت کرنا سیکھو ،جھوٹ سے بچو ،توبہ کا راستہ اختیار کرو ،کیوںکہ
اللہ کو سب سے زیادہ معافی پسند ہے ۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنے دلوں اور گھروں کی کدورتیں ختم نہیں کریں گے تو کبھی آگے نہیں بڑھ سکیں گے ،اللہ کیلئے نفرتیں بھلاکر محبتیں بڑھائو اجتماع گاہ کے راستوں میں شدید گردوغبار اور دھول اڑتی رہی جبکہ سڑک پر پانی کے ٹینکروں کے بے تحاشہ چھڑکائو کی وجہ سے پھسلن پیداہوتی رہی جس کے باعث کئی مندوب الٹے سیدھے ہوتے رہے ،پہلے کی طرح بغیر نمبری موٹرسائیکل سوار اور آٹو رکشائوں والے لوٹ مچاتے رہے ۔