اسلام آباد (این این آئی)وزارت داخلہ نے فنانشل ایکشن ٹاسک فورس (ایف اے ٹی ایف) کے ایکشن پلان پر بروقت اور موثر طور پر عملدرآمد کو یقینی بنانے کیلئے ایف اے ٹی ایف سیل قائم کردیا۔وزارت داخلہ کی جانب سے جاری نوٹی فکیشن کے مطابق انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے (نیکٹا) کے چار افسران کو سیل میں شامل کر لیا گیا ہے۔وزارت داخلہ کے ایڈیشنل سیکریٹری کی سربراہی میں قائم سیل میں اراکین کے طور پر نیکٹا کے ڈائریکٹر جنرل منیر مسعود، ڈائریکٹر دْرِ مقنون، ڈپٹی ڈائریکٹر حبیب الرحمٰن اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر مفتی محمد یعقوب کو شامل کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ جولائی میں وفاقی ریونیو بورڈ
(ایف بی آر) نے ایف اے ٹی ایف سیل قائم کیا تھا تاکہ منی لانڈرنگ کے ذریعے دہشت گردوں کی مالی معاونت کے خلاف اقدامات پر عملدرآمد کو یقینی بنایا جاسکے۔یہ سیل ایف اے ٹی ایف کے معاملات کو لے کر کسٹمز سے متعلق تمام سرگرمیوں کے فوکل پوائنٹ کے طور پر کام کرتا ہے۔خیال رہے کہ ایف اے ٹی ایف منی لانڈرنگ اور دہشت گردی کے لیے مالی معانت کی روک تھام کے لیے بنائی گئی عالمی تنظیم ہے۔اس تنظیم نے 18 اکتوبر کو 4 ماہ کی مہلت دہتے ہوئے پاکستان پر زور دیا تھا کہ فروری 2020 تک ایکشن پلان پر مکمل عملدرآمد کرے کیونکہ اس وقت تک پاکستان ’گرے لسٹ‘ میں ہی موجود رہے گا۔