ِاسلام آباد(آن لائن)مسلم لیگ (ن)نے عندیہ دیا ہے کہ اگر سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان دھرنے میں بیٹھ گئے تو وہ پیچھے نہیں ہٹیں گے اور مولانا کے ساتھ دھرنا دینگے، اگر وزیراعظم عمران خان کا استعفیٰ نہ آیا تو دھرنے سمیت تمام آپشنز استعمال کرسکتے ہیں۔ مولانا فضل الرحمان کے ساتھ اسلام آباد پہنچنے پر رہبر کمیٹی یا پھر سربراہ اجلاس میں اہم فیصلے ہونگے۔
ان خیالات کااظہار مسلم لیگ ن کے رہنماؤں جاوید لطیف اور خرم دستگیر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ جاوید لطیف نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا استعفٰی اگر نہیں آتا تو مسلم لیگ دھرنے سمیت تمام آپشنز پر غور کرسکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نااہل حکومت نے ملک کو تباہی کے دھانے پر کھڑا کردیا ہے۔ اگر یہ نااہل لوگ خود نہیں جاتے تو ان کو اقتدار سے نکالنے اور پاکستان کی سلامتی کیلئے ہر حربہ استعمال کرناضروری ہے جو کیا جانا چاہیے او رہم دھرنے سمیت سب آپشنز استعمال کرینگے، حکومت نے کارخانے بند کرکے لنگر خانے کھول دئیے ہیں۔ میرے جیسے ہزاروں لوگ ان حکمرانوں کو گھر بھیجنا چاہتے ہیں۔ خرم دستگیر نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد پہنچنے پر رہبر کمیٹی یا پھر سربراہ اجلاس منعقد کیا جائیگا جسمیں دھرنے سمیت تمام آپشنز پر غور کیا جائیگا اور یہ اہم اجلاس ہوگا۔ اگر مولانا فضل الرحمان وزیراعظم عمران خان کے استعفے کیلئے دھرنا دیتے ہیں تو مسلم لیگ ن پرھ ان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ ہمارے کارکن آزادی مارچ میں شامل ہوچکے ہیں اور ہماری قیادت اسلام آباد میں مولانا کے ساتھ کھڑی ہوگی اور جو بھی مالانا کا پلان ہوگا ہم ان کے شانہ بشانہ کھڑے ہونگے۔ یہ حکومت نااہل ہے ملک تباہ ہوچکا ہے معیشت کا جنازہ نکل گیا ہے، مہنگائی اور بیروزگاری عروج پر ہے ایسے میں نااہل حکومت کو خود گھر چلے جانا چاہیے۔