اسلام آباد ( آن لائن ) پاکستان اور کیوبا کے مابین سرکاری وسفارتی پاسپورٹ پر ویزہ کی شرط خاتمے کے معاہدے پر دستخط ہوگئے ہیں۔دفترخارجہ کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق پاکستان کے دورے پر آنے والے کیوبا کے نائب صدر ٹومورالزاوجیدا نے وزارت خارجہ میں شاہ محمودقریشی کے ساتھ ملاقات کی اور ایک باوقار تقریب میں دستخط کیے گئے ۔ کیوبن نائب صدر رابرٹو مورالز اوجیدا اور
وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی موجودگی میں پاکستان کی طرف سے سیکرٹری داخلہ میجر(ر) اعظم سلیمان جبکہ کیوبا کی طرف سے پاکستان میں تعینات کیوبن سفیر گیبریل کاپوتے دستخط کیے ۔ اس معاہدے کا اطلاق صرف سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد اور سفارتی منصب دارافراد پر ہوگا۔اس معاہدے کے تحت دونوں ممالک کے سفارتی، خصوصی یا سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو ایک دوسرے کے ملک میں داخلے کے لیے ویزے کی ضرورت نہیں ہو گی۔ اس موقع پر وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ اس ویزہ معاہدے سے پاکستان اور کیوبا کے مابین دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملے گی ۔اس معاہدے کے بعد دونوں ممالک کے مابین تجارتی، ثقافتی اور سفارتی تعلقات مزید مستحکم ہونگے۔ملاقات کے دوران دوران دو طرفہ تعلقات، مقبوضہ جموں و کشمیر کی صورتحال سمیت باہمی دلچسپی کے اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کیوبا کے ساتھ اپنے دو طرفہ تعلقات انتہائی قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے ۔زلزلہ ہو یا دیگر قدرتی آفات، کیوبا نے مشکل گھڑی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیا ۔فریقین کا دواسازی، طب اور بائیو ٹیکنالوجی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کے فروغ پر اتفاق کیا۔ وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی نے کیوبن نائب صدر کو مقبوضہ جموں و کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا ۔ کیوبن نائب صدر کو بتایا کہ 5 اگست کو ہندوستان کے مقبوضہ جموں و کشمیر میں کیئے گئے یکطرفہ، غیر آئینی اقدامات نے خطے امن و امان کو شدید خطرات سے دوچار کر دیا ہے ۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا سلسلہ جاری ہے ۔کیوبا سمیت عالمی برادری کو بھارت پر دباؤ ڈالنا ہو گا کہ وہ نہتے کشمیریوں پر نافذ بلاجواز کرفیو کو فی الفور ختم کرے اور اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد کو یقینی بنانے میں اپنا کردار ادا کرے۔بھارت کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں گذشتہ 87 روز سے بدترین کرفیو جاری ہے ۔