لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کیلئے ڈاکٹروں نے آئندہ 24 گھنٹے تشویشناک قرار دے دیے ہیں، پروفیسر محمود ایاز کا کہنا ہے کہ پلیٹ لیٹس کے لئے لگائے جانے والے انجکشنز اور سٹیرائیڈز مزید طبی مسائل کھڑے کرنے لگے ہیں، نواز شریف کے گردے انجکشنز اور سٹیرائیڈز کی وجہ سے متاثر ہو رہے ہیں، میڈیکل بورڈ کے سربراہ محمود ایاز نے کہاکہ میاں نواز شریف کے گردوں کے ٹیسٹ کروائے گئے جن کی رپورٹس تسلی بخش نہیں آئیں،
دل کی بیماری کی وجہ سے دی جانے والی دوائیں پلیٹ لیٹس پر اثر انداز ہو رہی ہیں، دوسری جانب ایک نجی ٹی وی نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ میاں نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کی تعداد کم ہو کر بیس ہزار ہو گئی ہے اور پلیٹ لیٹس کی کمی کی وجہ سے انجیو گرافی نہیں کی جا سکتی، اس وجہ سے مرض بڑھ رہا ہے۔ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ (ن)کی کور کمیٹی کے اجلاس میں رہنماؤں نے اپنے رائے دیتے ہوئے کہا ہے کہ نواز شریف کی حالت کے پیش نظر ان کا علاج بیرون ملک ہونا چاہیے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھاکہ نواز شریف کو زیادہ دیر یہاں رکھنا خطرے سے خالی نہیں ہوگا۔ ذرائع کے مطابق اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ اس سلسلہ میں نواز شریف سے مشاورت کی گئی ہے لیکن ابھی مریم نواز اس پر کچھ نہیں بتا رہی او ران کی رائے ضروری ہے۔ شرکاء کو بتایا گیا کہ نواز شریف اور مریم نواز دونوں کو میڈیکل بورڈ کی رپورٹس پر لندن کے ڈاکٹروں کی ماہرانہ رائے سے آگاہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں لاہور تنظیم کو ہدایت کی گئی ہے کہ آزادی مارچ کے لاہور پہنچنے پر بھرپور استقبال کیا جائے اور اس کے لئے تیاریاں کی جائیں۔پاکستان مسلم لیگ (ن) کی کور کمیٹی کااجلاس پارٹی صدر محمد شہباز شریف کی صدارت میں ہوا۔ اجلاس میں احسن اقبال، خواجہ آصف، مریم اورنگزیب، خرم دستگیر، برجیس طاہر،پرویز ملک سمیت دیگر سینئر مرکزی رہنماؤں نے شرکت کی۔ اجلاس میں نواز شریف کی صحت پر شرکا ء کو بریفنگ،نواز شریف کے بیرون ملک علاج یا لندن سے ڈاکٹروں کو پاکستان بلانے پر مشاورت بھی ہوئی۔ اجلاس میں آزادی مارچ کے حوالے سے بھی تفصیلی تبادلہ خیال اور آئندہ کے حوالے سے حکمت عملی مرتب کی گئی۔