پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

جہلم میں سفاک باپ نے اپنی بیٹی قتل کردی

datetime 22  اکتوبر‬‮  2019
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

جہلم( آن لائن )جہلم میں ایک سفاک شخص نے اپنی 6 سالہ معصوم بچی کے قتل کا اعتراف کر لیا۔ تفصیلات کے مطابق جہلم کے علاقہ مشین محلہ میں دو روز قبل باپ کے ہاتھوں بیٹی کے قتل کا دلخراش واقعہ پیش آیا جس میں ملزم شبیر حیدرنے بیوی سے بات نہ ماننے کا غصہ بیٹی پر اتار دیا۔

ملزم نے بچی کو گھر میں قتل کیا اور پھر لاش گلی میں لے آیا ۔ملزم نے بیٹی کے قتل کو ڈرامائی رنگ دینے کی کوشش کی اور پولیس کو بتایا کہ تین نامعلوم افراد نے ڈکیتی کے دوران 6 سالہ حجاب فاطمہ کے گلے پر تیز دھارے سے وار کیے جس کے نتیجے میں وہ جان سے ہاتھ دھوبیٹھی ۔ پولیس نے کہا کہ ہم نے سی سی ٹی وی فوٹیج دیکھی تو وقوعہ پر ملزم کے علاوہ کوئی اور موجود نہیں تھا۔ پولیس نے بتایا کہ ملزم کے پہلے بیان پر ہی شک ہوگیا تھا کہ یہ شخص جھوٹ بول رہا ہے ۔پولیس نے تفتیش اورسی سی ٹی وی فوٹیج کی مدد سے ملزم کو گرفتار کیا جس نے دوران تفتیش بیٹی کو گلا دبا کرقتل کرنے کا اعتراف کرلیا ۔ ملزم کا کہنا تھا کہ بیوی نے بات نہیں مانی جس پر اس نے بیٹی کو قتل کردیا ۔ ملزم نے بتایا کہ میری اہلیہ زیارات پر جا رہی تھی تو بچی نے عین موقع پر والدہ کو منع کیا اور کہا کہ ماما آپ نہ جائیں۔ میری اہلیہ نے اس کی بات نہیں سنی اور کہا کہ میں نے اب جانا ہے۔مجھے میری بچی بہت پیاری تھی ۔ سوا چھ سال کے دوران میں نے آج تک اپنی بیٹی کو ڈانٹا تک نہیں۔ ملزم نے کہا کہ میں نے اس لیے اپنی بچی کو مارا کیونکہ اس کی والدہ اس کی ایک بات تک نہیں مان سکی تھی۔ سفاک باپ نے بتایا کہ میں نے گلا دبا کر اور چہرے پر شاپر رکھ کر اپنی بیٹی کو قتل کیا۔ جس وقت میں نے اپنی بیٹی کا قتل کیا اس وقت میری اہلیہ میرے بھائی کے گھر گئی ہوئی تھی اور اس وقت گھر پر کوئی موجود نہیں تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…