کراچی(این این آئی)معروف عالم دین وروحانی شخصیت مولانا اسفندیار خان کو سپرد خاک کردیا گیا۔نماز جنازہ میں علما و سیاسی رہنماؤں سمیت ہزاروں افراد نے شرکت کی۔نماز جنازہ مولانا شمس الحق نے پڑھائی۔معروف دینی ادارہ جامعہ دارالخیر کے مہتمم وشیخ الحدیث مولانا اسفندیار خان کا گزشتہ رات کراچی کے نجی اسپتال میں انتقال ہوگیاتھا۔آپ گزشتہ تین ہفتوں سے دل کے عارضہ میں مبتلا ہونے کی وجہ سے داخل تھے۔
نماز جنازہ بعد نماز ظہر جامعہ دارالخیر گلستان جوہر میں مولانا شمس الحق کی امامت میں ادا کی گئی جس میں بہت بڑی تعداد میں ہر طبقہ زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔اس موقع پہ شیخ الحدیث مولانا محمد زرولی خان،قاری محمد عثمان،مولانا اقبال اللہ،قاری اللہ داد،مولانا احمد یار خان نے خطاب کرتے ہوئے مولانا کی دینی و علمی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ ایک عہد ساز شخصیت تھے۔سواداعظم اہل سنت کے پلیٹ فارم سے بھی گراں خدمات انجام دیں اور قید و بند کی صعوبتیں بھی برداشت کیں۔نماز جنازہ کے اجتماع میں مولانا حکیم مظہر،مفتی رفیق احمد بالاکوٹی،قاری محمد اقبال،مولانا راحت علی ھاشمی،مولانا عطاالرحمن،مولانا حمیدالرحمن،مولانا فیض محمد نقشبندی،ڈاکٹرفاروق ستار،ایم این اے عالمگیر خان سمیت دیگر مذہبی وسیاسی جماعتوں کے رہنماں نے بھی شرکت کی۔دریں اثنا وفاق المدارس العربیہ پاکستان کے رہنماں مولانا ڈاکٹر عبدالرزاق اسکندر،مولانا انوار الحق حقانی،مفتی محمد رفیع عثمانی،مولانامحمدحنیف جالندھری،مولانا امداد اللہ یوسف زئی،مولانا ڈاکٹر محمد عادل خان،مولانا طلحہ رحمانی،مولانا ڈاکٹر سعید خان اسکندر،مولانا عبدالرزاق زاھد،مولانا قاری حق نواز،مولانا محمد احمد حافظ،مولانا ابراہیم سکرگاھی،مفتی اکرام الرحمن،۔مولانا عبید الرحمن چترالی،مولانا الطاف الرحمن،مولانا زبیر احمد،مولانا عبدالجلیل سمیت منتظمین ومسلین نے مولانا اسفندیار خان کے انتقال پر گہرے رنج وغم کا اظہار کرتے ہوئے درجات کی بلندی کیلئے اہل مدارس سے دعاؤں کے اہتمام کی اپیل بھی کی ہے۔میڈیا کوآرڈینیٹر وفاق المدارس مولانا طلحہ رحمانی نے مطابق مولانا کی عمر تقریبا نوے برس تھی،لواحقین میں چھ فرزند اور چار بیٹیاں سوگوار چھوڑی ہیں،جبکہ جامعہ دارالخیر کے احاطہ میں ہی تدفین عمل میں لائی گئی ہے۔