اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے گزشتہ روز لاہور میںہونے والے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق انہیں چا ر بار وزیراعظم بننے کی پیشکش کی گئی لیکن انہوں پیشکش ٹھکرا دی ۔ نیا اخبار کی رپورٹ کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے انکشاف کیا ہے اگر مولانا فضل الرحمان آزادی مارچ اور دھرنا
مس فائر ہوا تو حکومت کو نئی زندگی مل جائے گی ۔ گزشتہ روز میں ہونے والے اجلاس میں مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف مولانا فضل الرحمان کے آزادی مارچ اور دھرنے میں شرکت کے حامی نہیں تھے انہوں نے اپنی موقف کے حق میں ماضی کی مثالیں بھی دی ۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر مولانا فضل الرحمان کا دھرنا مس فائر ہوا تو یہ حکومت کیلئے پلس پوائنٹ ہو گا ۔ ٹکرائو کی پالیسی سے اب تک ہونے والے نقصانات سے بھی رہنمائوں کو آگاہ کیا ۔ ذوالفقار علی بھٹو اور بے نظیر کی ٹکرائو پالیسی کا انجام بھی بتایا ۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ اجلاس میں پارٹی رہنمائوں کی اکثریت آزادی مارچ اور دھرنے میں شمولیت کی حامی ہے ۔ اجلاس میں شہباز شریف نے انکشاف کیا کہ انہیں چار بار وزیراعظم بننے کی پیشکش ہوئی جسے انہوں نے ٹھکرادیا ۔ نواز شریف سے بغاوت کا کبھی نہیں سوچ سکتا ۔ ان کاکہنا تھا کہ نواز شریف مجھے حکم دیں گے وہی میرا فیصلہ ہو گا ، میری رائے مختلف ہو سکتی ہے لیکن فیصلے کا اختیار نواز شریف کا ہی ہے ۔