اسلام آباد(آن لائن) آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ پاکستانی روپے کی قدر اب مستحکم ہو چکا ہے۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے خلیج ٹائمز کے مطابق بیرونی زرِمبادلہ آنے اور مارکیٹ کی جانب سے خود ڈالر کا ریٹ متعین کیے جانے کے باعث پاکستانی روپے کی قدر بہتر ہوئی ہے۔ آئی ایم ایف نے اپنے تازہ نوٹ میں کہا ہے کہ اگرچہ حکام کا معاشی اصلاحات کا پروگرام ابھی ابتدائی مراحل میں ہے،
لیکن کچھ اہم شعبوں میں ترقی ہوئی ہے۔ مارکیٹ سے طے شدہ تبادلے کی شرح میں منتقلی نے بیرونی توازن پر مثبت نتائج کی فراہمی شروع کردی ہے، شرح تبادلہ میں اتار چڑھاؤ کم ہوا ہے، مالیاتی پالیسی مہنگائی پر قابو پانے میں مدد فراہم کررہی ہےاور اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے اپنے زرمبادلہ کے تبادلے کو بہتر بنایا ہے۔ رپورٹ کے مطابق پچھلے تین ماہ میں متحدہ عرب امارات کے درہم کے مقابلہ میں روپیہ 4 فیصد اضافے سے 28 جون کو 44.49 سے بڑھ کر 28 ستمبر کو 42.7 تک پہنچ گیا۔ پچھلے دو سالوں میں اس نے شدید اتار چڑھاؤ دیکھا جس کی شرح 27 ستمبر 2017 کو 28.7 سے کم ہوکر 28 ستمبر 2019 کو 42.7 ہوگئی۔ رواں مالی سال کے پہلے دو مہینوں تجارتی خسارے میں کمی سے روپیہ کو بھی پذیرائی ملی ہے ، جو پہلے دو سالوں میں تقریبا cent 37.6 فیصد تک گھٹ گئی۔ عارضی مرکزی بینک کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ تجارتی خسارہ جولائی تا اگست میں 6.37 بلین ڈالر سے کم ہوکر گذشتہ سال کے اسی مہینوں میں 6.37 بلین ڈالر رہا۔ مرکزی بینک نے جمعرات کو کہا ، 20 ستمبر کو ہونے والے ہفتے میں پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر بھی ایک مستحکم سطح پر کھڑے ہیں ، جو گذشتہ ہفتے 8.6 بلین ڈالر کے مقابلے میں 8.465 بلین ڈالر تک جا چکے ہیں۔