راولپنڈی(این این آئی)سی پی او راولپنڈی میں بچوں کے تحفظ کے لئے نکل پڑے،دینی تعلیم حاصل کرنے والے12سالہ بچے کو بدفعلی کا نشانہ بنانے والے مولوی ملزم کو گرفتار کر لیا،ملزم نے خود کو بے گناہ ثابت کرنے کے لئے چند افراد کے ساتھ مل کر پولیس کے خلاف نعرہ بازی بھی کی،بچے کے والدین بھی ”مولوی“ کے کرتوت پر یقین نہیں کرتے تھے،میڈکل رپورٹ میں بدفعلی ثابت ہونے پر بچے کے والد نے مولوی کے خلاف مقدمہ درج کروا دیا،
بچوں کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والوں کے خلاف از خود قانون کارروائی کرنے پر شہریوں کا پنڈی پولیس کو خراج تحسین،تفصیلات کے مطابق سٹی پولیس آفیسر ڈی آئی جی محمد فیصل رانا کو اطلاع ملی کی تھا نہ صدر بیرونی کے علاقہ دھمیال کیمپ کے قریب ایک 12سالہ بچے جواد کو مسجد کے مولوی لیاقت نے دینی تعلیم دینے کے دوران بدفعلی کا نشانہ بنایا،سی پی او نے ایس پی صدر رائے مظہر اقبال کو وقوعہ کی تحقیق کرنے کا ٹاسک دیا،بچے کے والدین نے بدفعلی کے واقعہ پر کسی قسم کا یقین کرنے سے انکار کرتے ہوئے کہا کہ مولوی صاحب ایسا نہیں کر سکتے یہ ہمیں بدنام کرنے کی سازش ہے،تاہم اطلاعات اس قدر مصدقہ تھیں کہ سی پی او نے حکم دیا کہ بچے کا میڈیکل کروایا جائے،اس بات کا علم جب ملزم مولوی کو ہوا تو اس نے چند افراد کو اکٹھا کر کے پولیس کے خلاف نعرے بازی کروائی اور کہاکہ مجھے بدنام کرنے کے لئے ایسا کیا جا رہا ہے،ملزم کی کوشش تھی کہ بچے کا میڈیکل نہ ہو تاکہ اس کے گناہ اور سفاکانہ قانون شکنی پر پردہ پڑا رہے،تاہم سی پی او فیصل رانا نے بچوں کے تحفظ کے حوالے سے از خود اقدام اٹھاتے ہوئے بچے کا میڈیکل کروایا جس میں بچے سے سفاکانہ انداز میں بدفعلی کا ہونا ثابت ہو گیا،جس پر ملزم مولوی لیاقت کو گرفتار کر لیا گیا،اسی دوران میڈیکل رپورٹ کی ناقابل تردید شہادت ملنے پر بچے کے والدین کو یقین آ گیا اور وہ کانوں کو ہاتھ لگا کر روتے رہے،بچے کے والدین نے سی پی او فیصل راناکو دعائیں دیں اور کہا کہ واقعی وہ پنڈی کے بچوں کو اپنے بچے سمجھتے ہیں،
اگر سی پی اواز خود کارروائی نہ کرتے تو بچے کے ساتھ ہونے والی زیادتی کبھی منظر عام پر آتی اور دین کی آڑ میں درندگی کرنے والا سفاک ملزم کبھی بھی قانون کی گرفت میں نہ آتا،تھانہ صدر بیرونی میں متاثرہ بچے کے والد کی مدعیت میں بدفعلی کی دفعہ کے تحت مقدمہ درج کر لیا گیا،بتایا جاتا ہے کہ ملزم مولوی لیاقت نے سفاکیت اور انسانیت دشمنی کی نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے مسجد میں پہلے بچے کو دینی تعلیم دی پھر مسجد میں ہی بدفعلی کی،گناہ اور سفاکیت کرنے کے بعد پھر بچوں کو دینی تعلیم دینے لگا،تاکہ لوگ اس کی مصنوعی شرافت کے قائل رہیں،ایس پی رائے مظہر اقبال نے کہا کہ ملزم کا ڈی این ٹیسٹ کروائے جانے سمیت وہ تمام قانونی تقاضے پورے کئے جائیں گے
جو سنگین واردات کی تفتیش کو میرٹ پر یکسو کرنے کے لئے ضروری ہیں،سی پی او فیصل رانا نے ایس پی کو ہدایت کہ ملزم کی تفتیش اس زاویے پر بھی کی جائے کہ کہیں ملزم نے اور بچوں کو تو جنسی تشدد کا نشانہ تو نہیں بنایا اگر ایسی کوئی واردات اور سامنے آتی ہے تو ہر متاثرہ بچے کی الگ الگ ایف آئی آر درج کی جائے اور اگر سماجی دباؤ کی وجہ سے کوئی خاندان مدعی نہ بنے تو پولیس کی مدعیت میں ایف آئی آر درج کی جائے،سی پی او نے کہا کہ ہم نے ہر قیمت پر پنڈی کے بچوں کا تحفظ کرنا ہے،انہوں نے والدین سے اپیل کی کہ وہ بھی بچوں پر گہرے نظر رکھیں،ادھر شہری حلقوں اور غیر سرکاری تنظیموں نے از خود کارروائی کر کے بچے کو جنسی تشدد کا نشانہ بنانے والے ملزم کی گرفتاری اور واردات کو منظر عام پر لانے پر سی پی او فیصل رانا اور پنڈی پولیس کو شاباش دی ہے۔